درآمدات میں اضافے کے باعث ڈالر کی قیمت سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

درآمدات میں اضافے کے باعث ڈالر کی قیمت سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
درآمدات میں اضافے کے باعث ڈالر کی قیمت سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

کراچی: ملکی درآمدات میں بے جا اضافے اور غیر قانونی اسمگلنگ کے باعث ڈالر کی قیمت سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈالر کی قیمت میں 70 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد ڈالر کی قیمت 167 روپے 30 پیسے ہو گئی جو سال کی بلند ترین سطح قرار دی گئی ہے۔

قبل ازیں ڈالر کی قیمت گزشتہ برس 27 اگست کے روز 167 روپے 54 پیسے ریکارڈ کی گئی۔ فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ غیر قانونی اسمگلنگ اور درآمدات میں اضافہ ہے۔

رواں ماہ 24 اگست کے روز ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہونا شروع ہوا۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قمت 164 روپے 50 پیسے سے بڑھ کر 165 روپے 40 پیسے تک پہنچ گئی۔

اگلے روز 25 اگست کو ڈالر کی قیمت میں 40 پیسے جبکہ 26 اگست کو 70 پیسے کا اضافہ ہوا۔ 27 اگست کے روز ڈالر کی قیمت میں 30 پیسے کی کمی دیکھی گئی تاہم 28 اگست کو قیمت میں 20 پیسے کا اضافہ ہوا۔

مجموعی طور پر 6 روز میں ڈالر کی قیمت میں 2 روپے 10 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جس کی وجہ درآمدات میں بے تحاشا اضافہ قرار دی جارہی ہے۔

گزشتہ ماہ درآمدات میں 45 فیصد اضافہ ہوا، درآمد کنندگان مارکیٹ سے ڈالر خریدتے ہیں جس کے باعث ڈالر کی طلب بڑھ جاتی ہے اور قیمت میں اضافہ ہوتا ہے۔ افغانستان کی تشویشناک صورتحال سے بھی ڈالر کی قدر متاثر ہوئی۔

چیئرمین فاریکس ڈیلرز ایسوسی ایشن ملک بوستان نے کہا کہ بعض درآمد کنندگان پاکستان سے افغانستان کیلئے بھی درآمدات کرتے ہیں جس سے ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔ غیر قانونی اسمگلنگ بھی اس کی وجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مہران ٹاؤن فیکٹری آتشزدگی کی ذمہ دار حکومت ہے۔ایمپلائرز فیڈریشن

Related Posts