لاڑکانہ کے نجی اسپتال میں ڈاکٹراورعملے کی مریضہ کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاڑکانہ کے نجی اسپتال میں ڈاکٹراورعملے کی مریضہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی
لاڑکانہ کے نجی اسپتال میں ڈاکٹراورعملے کی مریضہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی

لاڑکانہ: مسیحا وحشی بن گئے۔ نجی اسپتال میں ڈاکٹر نے عملے کے ساتھ ملکر مریضہ کو مبینہ طور پر اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ لواحقین نے ملزمان کو تشدد کے بعد پولیس کے حوالے کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ایک نجی اسپتال کے ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل عملے نے 22 سالہ شادی شدہ خاتون کو اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔ ایم ایم نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی غلام فاطمہ کا کہنا تھا سیڑھیوں سے گرنے کی وجہ سے میری ٹانگ ٹوٹ گئی تھی جس کا آپریشن اسپتال میں ہونا تھا۔

غلام فاطمہ نے بتایا کہ اسپتال کے آپریشن ٹھیٹر میں ڈاکٹر کے علاوہ 3 اور لوگ بھی تھے ، انہوں نے مجھے بے حوشی کا انجیکشن لگایا اور نیم بے حوشی کی حالت میں مجھ سے زیادتی کرتے رہے۔

متاثرہ لڑکی کا بتانا تھا کہ جب مجھ کو کچھ ہوش آیا تو میں شور مچایا جس پر میرے گھر والوں نے ظالموں کو پکڑ کے پولیس کے حوالے کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے علاقے ملیر الفلاح سے 10 روز کی بچی گھر سے اغواء 

غلام فاطمہ نے حکومت سندھ سے اپیل کی ہے ایسے اسپتالوں کو بند ہونا چاہیے جہاں خواتین کی عزتوں کو پامال کیا جاتا ہے۔ حکومت دیگر اسپتالوں کو بھی دیکھے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ایک شادی شدہ میں تو شادی شدہ ہوں اسپتال میں کنواری لڑکیاں بھی آتی ہیں، حکومت سندھ فوری اقدامات کرے اور سندھ کے اسپتالوں کی جانچ کی جائے کہ ان میں جعلی ڈاکٹر اور عملہ مریضوں کے ساتھ کر کیا رہا ہے۔

Related Posts