لاڑکانہ: مسیحا وحشی بن گئے۔ نجی اسپتال میں ڈاکٹر نے عملے کے ساتھ ملکر مریضہ کو مبینہ طور پر اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ لواحقین نے ملزمان کو تشدد کے بعد پولیس کے حوالے کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ایک نجی اسپتال کے ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل عملے نے 22 سالہ شادی شدہ خاتون کو اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔ ایم ایم نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی غلام فاطمہ کا کہنا تھا سیڑھیوں سے گرنے کی وجہ سے میری ٹانگ ٹوٹ گئی تھی جس کا آپریشن اسپتال میں ہونا تھا۔
غلام فاطمہ نے بتایا کہ اسپتال کے آپریشن ٹھیٹر میں ڈاکٹر کے علاوہ 3 اور لوگ بھی تھے ، انہوں نے مجھے بے حوشی کا انجیکشن لگایا اور نیم بے حوشی کی حالت میں مجھ سے زیادتی کرتے رہے۔
متاثرہ لڑکی کا بتانا تھا کہ جب مجھ کو کچھ ہوش آیا تو میں شور مچایا جس پر میرے گھر والوں نے ظالموں کو پکڑ کے پولیس کے حوالے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کے علاقے ملیر الفلاح سے 10 روز کی بچی گھر سے اغواء