پنجاب میں ڈاکٹر کی خاتون کو بلیک میل کرکے 4 سال تک جنسی زیادتی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

doctor rape a woman in punjab

راولپنڈی :ڈاکٹر کی زیادتی کا نشانہ بننے والی چکوال کی رہائشی متاثرہ خاتون انصاف کے لیے دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ،ڈاکٹر خالد عزادار چار سال سے بلیک میل کرکے زیادتی کر رہا ہے ۔

متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ دو ماہ قبل تھانہ سٹی چکوال میں درخواست دی لیکن ڈاکٹر خالد عزادار با اثر انسان ہے اس لیے میری کوئی شنوائی نہ ہوئی اور اب ایف آئی آر درج ہو چکی ہے لیکن پولیس ملزم خالد عزادار کو تحفظ دے رہی ہے ،حکام بالا نوٹس لیں اور ملزم کو گرفتار کریں ۔

متاثرہ خاتون نورین کی مدعیت میں تھانہ سٹی چکوال میں 31 جولائی 2020 کو ڈاکٹر خالد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ،متاثرہ خاتون نورین نے بتایا کہ ہماری فیملی کے ڈاکٹر خالد عزادار کے ساتھ 12/ 13 سالوں سے تعلقات تھے اور ہمارا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا تھا ۔

اسی دوران ڈاکٹر خالد اور نے میرے ساتھ ایک دن زبردستی زیادتی کی اور میری فحش تصاویر اور ویڈیوز بھی بنائی اور پھر مجھے بلیک میل کرتا رہا اور ڈرا دھمکا کر چار سال سے زیادتی کا نشانہ بنا رہا ہے ۔

اب میں نے ڈاکٹر خالد عزادار کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر زبان کھولنے کا فیصلہ کر لیا ہے ،میں نے دو ماہ قبل تھانہ سٹی چکوال میں ڈاکٹر خالد عزادار کے خلاف درخواست دی تھی لیکن اس درخواست پر کسی قسم کی کوئی کاروائی نہ کی گئی اسی دوران تھانے میں مجھے ڈاکٹر خالد عزادار کی بیوی لبنیٰ نے مجھے تھانے میں گندی غلیظ گالیاں دیں ۔

ڈاکٹر خالد عزادار نے اپنے ساتھیوں کے ذریعے ہمیں ڈرا دھمکا کر ہمارے گھر آ کر بلیک میل کرتے ہوئے زبردستی راضی نامہ کرلیا ،ڈاکٹر خالد ہر قسم کی منشیات کا استعمال کرتا ہے ،میرے گھر آکر مجھ پر تشدد کرتا ہے ،غلیظ گالیاں دیتا ہے جس کی سی سی ٹی وی محفوظ ہے جو جلد منظر عام پر لاوں گی ۔

اب میں نے دوبارہ تھانہ سٹی چکوال مقدمہ کے اندراج کے لیے درخواست دی تو پولیس نے ایف آئی آر تو درج کر لی ہے لیکن پولیس ملزم ڈاکٹر خالد عزدار کو گرفتار نہیں کر رہی بلکہ ملزم کو مکمل تحفظ دے رہی ہے۔

مزید پڑھیں:نصیر آباد، خواجہ سراؤں کے ڈیرے پر اوباشوں کا حملہ، قندیل کے ساتھ جنسی زیادتی

خاتون کا کہنا ہے کہ میں ڈی پی او چکوال ،آئی جی پنجاب پولیس اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے اپیل کرتی ہوں کہ مجھے انصاف دلایا جائے اور ملزم کو گرفتار کرکے قانون کے مطابق کڑی سے کڑی سزا دی جائے اور نشان عبرت بنایا جائے ۔

Related Posts