بلدیہ غربی کے چیف میڈیکل افسر غیر قانونی پارکنگ کی آڑ میں ہزاروں کمانے لگے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلدیہ غربی کے چیف میڈیکل افسر غیر قانونی پارکنگ کی آڑ میں ہزاروں کمانے لگے
بلدیہ غربی کے چیف میڈیکل افسر غیر قانونی پارکنگ کی آڑ میں ہزاروں کمانے لگے

کراچی: بلدیہ غربی کے چیف میڈیکل افسر کی مزید کرپشن اور من مانیوں کا انکشاف سامنے آگیا ہے، حسرت موہانی میٹر نٹی ہوم میں غیر قانونی طور پر غیر متعلقہ لوگوں کی گاڑیاں یومیہ بنیاد پر غیر قانونی چارجڈ پارکنگ کی جانے لگیں، جس سے ماہانہ 60 تا 80 ہزار آمدنی ہو رہی ہے۔

سائٹ زون میں واقع حسرت موہانی میٹرنیٹی ہوم کے وسیع احاطے میں بڑے پیمانے پرشہریوں سے غیر قانونی پارکنگ کی مد میں ہزاروں روپے بٹورے جارہے ہیں، سی ایم او آفس ذرائع اور علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس دھندے میں بھی سی ایم او، ویسٹ ڈاکٹر سعد پاشابھی ملوث ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کام کے لیے چوکیدار اقبال کو رکھا گیا ہے جو علاقے کی چوکیداری کے ساتھ اس میٹرنٹی ہوم کے احاطے میں چارجڈ پارکنگ کے غیر قانونی دھندے سے 60 تا 80 ہزار ماہانہ کما کر دیتا ہے جس میں سے اسے بھی 10 ہزار روپے اضافی دیے جاتے ہیں۔

اس میٹرنٹی ہوم میں یومیہ 100 کے لگ بھگ گاڑیاں پارک ہوتی ہیں اور یہ میٹرنٹی ہوم نہیں گاڑیوں کا گیراج محسوس ہوتا ہے،اس حوالے سے اس میٹرنٹی ہوم کی انچارج رفیعہ گل سے جب تفصیلات معلوم کی گئیں توخاتون نرس نے واضح تور پر کہا کہ میرا کام نہیں ہے کہ میں غیر متعلقہ پارکنگ رکواؤں۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ جب مجھے ڈاکٹر، پیرا میڈیکل اسٹاف اور نرسز نہیں دی جائیں گی تو کس طرح یہ میٹرنٹی ہوم چل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے اعلیٰ افسران کو متعدد خطوط ارسال کر چکی ہوں تاہم یہاں نہ ڈاکٹر آتے ہیں نہ دیگر اسٹاف کو بھیجا جاتا ہے۔

اسی حوالے سے جب سی ایم او ڈاکٹر سعد پاشاسے دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ جب چیئر مین اور ایم سی ہی ڈاکٹر فراہم نہ کریں تو میں کیاکر سکتا ہوں،موجودہ ایڈمنسٹریٹر کو بھی لکھا ہے، ان سے لکھے گئے خط کی کاپی طلب کی تو انہوں نے کہا کہ یہ آفیشل خط ہے میں آپ کو کاپی نہیں دے سکتا۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ محلے والے بدمعاش ہیں ان سے کون لڑے گا اس پارکنگ کے خاتمے کے لیے، جب سوال کیا گیا کہ محلے والے کہتے ہیں کہ سی ایم او نے پارکنگ کے لیے خود دے رکھا ہے تو وہ اس بات کا جواب نہ دے سکا۔ میڈیکل اسٹاف اور سوئیپرز کی کمی کے باعث محکمہ صحت بلدیہ غربی کا نظام تباہ ہو رہا ہے تاہم سی ایم او اور دیگر کرپٹ ملازمین و افسران کی موج مستیاں جاری ہیں۔

Related Posts