پاکستان میں بڑھتے ہوئے بجلی کے قرض کا الزام ڈسکوز پر

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistan greenlights 50 billion rupees in power sector relief

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے پاکستان کے پاور ڈسٹری بیوشن سیکٹر کے اندر بڑی بدانتظامی کی نشاندہی کی ہے۔ جس میں بڑھتے ہوئے قرضے سے متعلق معلومات سے پردہ اٹھایا گیا ہے۔

جیسا کہ اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2024 میں اشارہ کیا گیا ہے کہ بنیادی طور پر پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نااہلی کی

وجہ سے پاور سیکٹر میں گردشی قرضہ جون تک 2,393 بلین روپے تک بڑھ گیاہے۔

شعیب ملک کا کراچی کنگز سے تعلق ختم، پی ایس ایل میں کس ٹیم کیلئے کھیلیں گے؟

بڑھتا ہوا گردشی قرض

کل 2393 ارب روپے میں سے 900 ارب روپے بجلی کے نادہندگان سے منسلک ہیں۔

ٹرانسمیشن نقصانات نے 276 ارب روپے کا اضافی حصہ ڈالا۔

غیر موثر صارفین کی وصولی کے باعث گردشی قرضے میں 314 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

صلاحیت کی ادائیگی اور صارفین کے اثرات

صارفین کو بدانتظامی کے مالی اثرات کا سامنا کرنا پڑاہے، جس کی وجہ سے بجلی کے معاہدوں کی مد میں 17 روپے فی یونٹ لاگت آئی ہے۔ نیپرا کے مطابق، 2023 کے ابتدائی 24 گھنٹوں میں ملک کی بجلی کی پیداواری صلاحیتوں کا 66 فیصد استعمال نہیں کیا گیا، جس سے صارفین کے اخراجات مزید بڑھ گئے۔

ٹرانسمیشن کے نقصانات اور تاخیر سے سبسڈیز

پچھلے سال ٹرانسمیشن نقصانات 18 فیصد سے تجاوز کر گئے تھے، جب کہ حکومتی سبسڈی میں تاخیر نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کو بری طرح متاثر کیا۔ وفاقی حکومت اور صوبہ پنجاب دونوں بروقت سبسڈی فراہم کرنے میں ناکام رہےہیں جس سے صورتحال مزید خراب ہو گئی۔

شمسی توانائی کو اپنانے میں اضافہ:

ان چیلنجز کے باوجود، رپورٹ میں شمسی توانائی کے استعمال میں نمایاں اضافے کا ذکر کیا گیا، 2024 میں شمسی صارفین کی تعداد 156,000 تک پہنچ گئی۔ شمسی نیٹ میٹرنگ کی صلاحیت 2,200 میگاواٹ تک پھیل گئی، جو قابل تجدید توانائی کے ذرائع میں بڑھتی ہوئی عوامی دلچسپی کی نشاندہی کرتی ہے۔

بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت

پاکستان کی مجموعی بجلی پیدا کرنے کی طاقت 45,888 میگاواٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ تاہم، نیپرا کے مطابق اس طاقت کا بڑا حصہ مناسب استعمال سے محروم رہتا ہے، جس کے باعث توانائی کے شعبے میں عدم استحکام اور مالی مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔

نیپرا نے پاور سیکٹر میں بے ضابطگیوں کو دور کرنے اور بجلی کی قیمتیں کم کرنے کی اہم ضرورت پر زور دیا ہے۔ اتھارٹی نے صارفین پر مالی بوجھ کو کم کرنے کے لیے بہتر کارکردگی، ٹرانسمیشن کے نقصانات میں کمی اور سبسڈی کی بروقت فراہمی پر زور دیا ہے۔

Related Posts