ڈائنوسار کے زمانے کے سب سے بڑے پرندے کے فاسلز دریافت کر لیے گئے

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈائنوسار کے زمانے کے سب سے بڑے پرندے کے فاسلز دریافت کر لیے گئے
ڈائنوسار کے زمانے کے سب سے بڑے پرندے کے فاسلز دریافت کر لیے گئے

ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے ڈائنو سار کے زمانے کے سب سے بڑے پرندے کے فاسلز دریافت کر لیے ہیں جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ یہ پرندہ تقریباً 33 فٹ تک پر پھیلا سکتا تھا جتنا ایک ہوائی جہاز کا حجم ہوتا ہے۔

لندن کی کوئین میری یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہرین کے مطابق یہ پیٹرو سارس کی نئی قسم ہے جس کا اس سے قبل کچھ علم نہیں تھا۔ پیٹرو سارس سے مراد ڈائنو سار کے زمانے کے وہ رینگنے والے جانور ہیں جو اڑنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ پرندے کا نام کرائیو ڈریکن رکھا گیا ہے جس کا وزن ڈھائی سو کلو گرام بتایا جاتا ہے۔

آج سے تقریباً 7 کروڑ 70 لاکھ سال پہلے یہ گوشت خور پرندہ چھپکلیوں اور چھوٹے ممالیہ جانوروں کے ساتھ ساتھ ڈائنو سارز کے بچوں کو بھی اپنی خوراک کا حصہ بنایا کرتا تھا۔ اس کی بھاری بھرکم جسامت کو اس کے طاقتور ترین پر ہواؤں میں اڑنے کے قابل بناتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں چہرہ شناسی کے ذریعے رقوم کی خودکار ادائیگی کے نظام نے کام شروع کردیا

جہاز کی طرح جسامت کے ساتھ ساتھ اس پرندے میں جہاز ہی کی طرح اڑنے کی صلاحیت بھی تھی اور یہ سمندر پار بھی جا سکتا تھا لیکن شاید اس طرح اڑ کر ایک مقام سے دوسرے مقام تک جانے کے لیے جو مستقل مزاجی درکار تھی، وہ اس پرندے میں نہیں پائی جاتی تھی۔

تحقیق کے مطابق  یہ پرندہ مخصوص جگہوں پر رہتا تھا اور وہیں شکار کرتا اور کھاتا پیتا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوائی جہاز کی جسامت رکھنے والے اس پرندے کی دریافت انتہائی خوش آئند ہے اور اس دریافت سے تحقیق کے نئے راستے کھل گئے ہیں۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی خلائی ادارے ناسا نے پہلی خاتون خلا باز کو چاند کی سطح پر اُتارنے کا منصوبہ بنالیا،  جس کے تحت اگلے پانچ سال کے اندر اندر ایک خاتون کو چاند کی سطح پر اتارا جائے گا۔

ناساکے مطابق چاند کے قطب جنوبی کا تفصیلی مطالعہ کرنے کے لیے خاتون خلا باز کو 2024ء تک چاندپر اُتار دیا جائے گا۔ خاتون خلا باز کے ساتھ ایک مرد کو بھی چاند پر بھیجا جائے گا۔ خاتون خلا باز کو چاند پر بھیجنے کے منصوبے کا نام آرٹمس رکھا گیا ہے جو یونانی دیوتا اپالو کی بہن کے نام پر ہے۔آرٹمس کو چاند کی دیوی سمجھا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی خلائی ادارے کا پہلی خاتون خلا باز کو چاند کی سطح پر بھیجنے کا منصوبہ

Related Posts