حال ہی میں انٹرنیٹ پر بکنی پہنی انڈین دلہن کی تصویر اس کیپشن کے ساتھ جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی کہ دلہن نے اپنی شادی کی تقریب میں “بنارسی بکنی” میں شرکت کی، مگر کیا واقعی ایسا ہوا تھا؟ آئیے اس پر بات کرلیتے ہیں۔
وائرل تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دلہن بنی ایک خاتون پیلے رنگ کے انڈرویئر اور بکنی میں دلہے کے سامنے کھڑی ہے اور اس کے ساتھ پھولوں کا تبادلہ کر رہی ہے۔ دلہن کے عروسی جوڑے کو “بنارسی بکنی” کے طور پر دکھایا گیا تھا۔
اس تصویر نے انٹرنیٹ پر آتے ہی آن لائن غم و غصے کو جنم دیا۔ جہاں بہت سے “نیٹیزنز” نے “فرسودہ” سماجی روایات کو توڑنے کی جرات پر لکھنؤ کی باور کرائی جانے والی اس بے نام دلہن کی تعریف کی، وہیں بہت سے لوگوں نے اس اسٹنٹ کے لیے دلہن کو سخت برا بھلا کہا۔
اس تصویر کو سب سے پہلے سمی نامی ایک ایکس صارف نے شیئر کیا تھا۔ تصویر شیئر کرتے ہوئے اس نے لکھا: “کیا ہی خوبصورت بنارسی بکنی ہے!”
اس کے ساتھ ہی ہر طرف سے اس پوسٹ اور تصویر پر ایک طرح کی یلغار ہوگئی اور دنیا بھر میں میڈیا اداروں نے بھی اپنی اشاعتوں میں اسے جگہ دی۔ تاہم اب اس تصویر کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔
بنارسی بکنی کی حقیقت
تاہم اب News18.com کی تحقیق میں کہا گیا ہے یہ دعوے بے بنیاد ہیں۔ انڈین نیوز پلیٹ فارم نے بتایا ہے کہ لکھنؤ کی دلہن کے طور پر پھیلائی جانے والی یہ تصویر دراصل AI سے تیار کردہ تخلیق ہے نہ کہ حقیقی زندگی کا منظر۔
وائرل تصویر میں کیپشن تھا: “لکھنؤ کی دلہن نے شادی کی تقریب میں بنارسی بکنی پہن کر دقیانوسی سوچ کو توڑا۔” جس کے بعد انٹرنیٹ دو حصوں میں تقسیم ہو گیا۔ کسی نے اس عمل کی حمایت کی تو بہت سے لوگوں نے اس کی مخالفت میں محاذ گرم کر دیا۔