کراچی میں ادارۂ ترقیات (کے ڈی اے) کے ملازمین نے تنخواہیں نہ ملنے پر دھرنا دے دیا جو ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے کی دیرینہ مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کے ساتھ ختم ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات کراچی کے ورک چارج ملازمین 3 سال سے تنخواہیں نہ ملنے پر بپھر گئے تھے۔ ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے کے دفتر کے سامنے دھرنا دے دیا تاہم نئے ڈی جی جو کہ ایک ماہ سے زائد عرصہ سے تعینات ہیں وہ اب تک ورک چارج ملازمین کے مسائل سے لا علم نکلے۔
،کے ڈی اے، ورک چارج جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں سے ڈی جی ادارہ ترقیات ناصر عباس سومرو کی ملاقات ہوئی۔ ڈی جی نے ورک چارج ملازمین سمیت کنٹریکٹ ملازمین کا دیرینہ مسئلہ حل کرانے کی یقین دھانی کرائی جس کے بعد بعد دھرنا ختم کر دیا گیا ہے۔ قبل ازیں ملازمین نے پہلے سوک سینٹر سبزہ زار پرشدید احتجاج کیا۔
اس موقع پر ورک چارج ملازمین کے رہنما فہیم خان نے ایم ایم نیوز ٹی وی کو بتایا کہ اسکروٹنی کمیٹی کے اراکین ٹال مٹول کر رہے ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے من پسند ورک چارج ملازمین کو پہلے ہی مستقل کرا دیا ہے اور انہیں تنخواہیں بھی باقاعدہ ادا کی جا رہی ہیں۔خون کے آخری قطرے تک ملازمین کی بحالی کی جنگ لڑیں گے۔
فہیم خان نے کہا کہ 200 سے زائد ملازمین میں سے 50 کو مستقل کر دیا گیا تاہم اب یہ سلسلہ نہیں چلے گا۔ ہم غیر قانونی مستقل کرنے کے خلاف اور ہمارے حقوق کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں ایک اور مقدمہ کرنے جا رہے ہیں۔ہم اب خاموش نہیں بیٹھیں گے ، اب آگے مذید سخت احتجاج کی کال دے سکتے ہیں۔
ورک چارج ملازمین سیکریٹری بلدیات ، وزیر بلدیات کے دفاتر کا گھیراؤ اور سوک سینٹر کے سامنے یونیورسٹی روڈ پر دھرنا دینے کا ارادہ رکھتے تھے۔فہیم خان نے کہا کہ محکمہ بلدیات اس حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور کے ڈی اے میں بھی ورک چارج اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے۔
بعد ازاں ملازمین نعرے لگاتے ہوئے سبزہ زار سے ڈی جی ادارہ ترقیات کے دفتر پہلی منزل پر پہنچ گئے جہاں دفتر کے سامنے ڈی جی کی یقین دھانی تک دھرنا دیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے کی یقین دہانی پر اب یہ دھرنا ختم ہوچکا ہے۔ ورک چارج ملازمین کو توقع ہے کہ ان کے مطالبات جلد پورے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹیل، برطرف ملازمین کا بن قاسم ریلوے اسٹیشن پر دھرنا