فنڈز کی منظوری کے باوجود سائٹ صنعتی ایریاکے انفراسٹرکچر کی بحالی کا کام شروع نہ ہوسکا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

DESPITE FUNDS APPROVAL, INFRASTRUCTURE UPLIFT WORK NOT YET KICKED OFF IN SITE

کراچی :سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر عبدالہادی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے سائٹ انڈسٹریل ایریا کے انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لیے 6 ماہ قبل 1.037ارب روپے کے فنڈز منظور کیے جانے کے باوجود سڑکوں کی تعمیر، نالوں اور ڈرینج سسٹم کو درست کرنے کا کام تاحال شروع نہیں کیاجا سکا جس سے سائٹ کی صورتحال انتہائی ابتر ہو گئی ہے ۔

صنعتکاروں کے لیے اپنی فیکٹریوں میں پہنچنا تو درکنار پیدل چلنا بھی محال ہوگیا ہے جبکہ ٹرانسپورٹرز نے بھی تباہ حال روڈ نیٹ ورک کی وجہ سے فیکٹریوں سے برآمدی مال کی ترسیل سے انکار کردیا ہے اور جو ٹرانسپورٹرز برآمدی مال بندرگاہوں تک پہنچانے کی حامی بھرتے ہیں وہ معمول سے 4گنا زیادہ کرایہ وصول کررہے ہیں جس سے پیداواری لاگت میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے جو برآمد کنندگان کو عالمی مارکیٹوں میں غیر مسابقتی بنا رہاہے جس کے ملکی برآمدات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

عبدالہادی نے سائٹ صنعتی ایریا میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے کاموں میں مسلسل تاخیر پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ وہ اس کا نوٹس لیں اور فوری طور پر متعلقہ اداروں کو ہنگامی بنیادوں پر سائٹ ایریا کی سڑکوں کی تعمیر، نالوں اور ڈرینج سسٹم کو درست کرنے کے کاموں کے فوری آغاز کی ہدایت کریں تاکہ صنعتی پیداواری سرگرمیاں رکاوٹ کا شکار نہ ہوں۔

انہوں نے کہاکہ صنعتکاروں کے احتجاج اور مطالبے پر وزیراعلیٰ سندھ نے ستمبر2020 میں 1.037ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی تھی جس کے مطابق سائٹ انڈسٹریل ایریا کی 17سڑکیں کراچی میگا سٹی پروجیکٹ کے تحت جبکہ 2سڑکیں کے ڈی اے نے تعمیر کرنی تھی مگر افسوس6 ماہ گزرنے کے باوجود بھی کام شروع نہ ہوسکا۔

انہوں نے بتایا کہ کے ڈی اے کے تحت بننے والی سڑکوں کا ریوائز پی سی ون بھی 3ماہ گزرنے کے باوجود منظور نہیں کیا جاسکا۔

مزید پڑھیں:پاکستان کی عالمی تجارتی تنظیم میں اہم کامیابی، کمیٹی کی صدارت مل گئی

انہوں نے نشاندہی کی کہ سائٹ کا انفراسٹرکچر بالکل تباہ ہوچکا ہے اور آئے دن گاڑیوں، ٹرالر اور لوڈنگ ٹرکوں کے الٹنے کے واقعات معمول بن گئے ہیں جس سے نہ صرف مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ اکثر اوقات لوگ زخمی ہوجاتے ہیں اور کسی بڑے حادثے کی صورت میں قیمتی انسانی جانوں ضیاع کے خطرات بھی منڈلا رہے ہیں نیز روڈ نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے لوٹ مار کی واداتیں بھی بڑھ گئی ہیں اور آئے دن اسلحہ کے زور پر لوگوں کو لوٹ لیا جاتا ہے۔

عبدالہادی نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی وہ سائٹ کے صنعتکاروں کو درپیش مسائل کے حل میں ذاتی دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو فوری طور پر انفراسٹرکچر کی ریکارڈ مدت میں بحالی کی ہدایت کریں نیز صنعتکاروں کے ساتھ کیے گئے وعدے کے مطابق اوورسائیڈ کمیٹی کے قیام کا بھی نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے جس میں سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے نمائندوں کو شامل کیا جائے تاکہ انفرااسٹرکچر کی بحالی کے کاموں کی نگرانی کی جاسکے۔

Related Posts