کراچی: وزیر تعلیم سندھ غنی نے ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کی سیاست سے علیحدگی ایم کیو ایم کا ڈرامہ ہے، جان بچانے کیلئے الطاف حسین کو برا کہنے لگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پورا زور لگانے کے باوجود ایم کیو ایم چند ہزار لوگ نکال سکی،جتنی لاشیں گرنی ہے کی باتوں سے ثابت ہوگیا کہ ایم کیو ایم فاشسٹ تنظیم ہے، یہ بھی کہہ دیا کہ 22 اگست والی ایم کیوایم چاہیئے یا 23اگست والی نام نہاد تنظیم کے دل ودماغ میں بانی ایم کیو ایم کی شخصیت ہے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ مختلف لسانی اکائیوں کولڑانے کی باتیں اگرعامرخان کرے، خواجہ اظہارکرے، ہمارے لئے الطاف حسین ہے۔کراچی کے لوگوں نے متحدہ کے جلسے کوناکام کیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ٹنکی گراؤنڈ میں جلسہ کیا،بعد میں ایم کیوایم نے بھی کیا جودس گنا کم جلسی تھی،پیپلزپارٹی بھی محبتوں کوپروان چڑھانے کے لئے جلسہ کریگی،ہم نفرتوں کی سیاست کی مذمت کرتے ہیں۔
مردم شماری پر سندھ یک زبان ہے، مگر ایم کیو ایم وفاقی حکومت کی باندی بنی ہوئی ہے، ایم کیو ایم والے اب کرائے پر لوگ ڈھونڈتے ہیں لیکن وہ بھی نہیں ملتے، متحدہ قومی موومنٹ والے کراچی کی فکر چھوڑیں، بتائیں رحمان بھولا کون ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ متحدہ رہنما آج بھی بانی ایم کیو ایم کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ متحدہ 22 اگست سے آگے نکل کر پاکستان زندہ باد کی طرف بڑھے۔