نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار ایک روزہ سرکاری دورے پر کابل پہنچ گئے

مقبول خبریں

کالمز

"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
zia-2
غزہ: امداد کی بحالی کے نام پر گھناؤنا منصوبہ!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Deputy Prime Minister Ishaq Dar reaches Kabul on one-day visit
Image: Hum News

کابل: پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار ہفتے کے روز ایک روزہ سرکاری دورے پر کابل پہنچ گئے۔

کابل ایئرپورٹ پر افغان حکومت کے معزز عہدیداروں نے ان کا استقبال کیا، جن میں وزارتِ خارجہ کے ڈپٹی وزیر برائے مالیات و انتظامیہ ڈاکٹر محمد نعیم وردگ، ڈائریکٹر جنرل وزارتِ خارجہ مفتی نور احمد، اور چیف آف اسٹیٹ پروٹوکول فیصل جلالی شامل تھے۔

پاکستان کے سفیر عبیدالرحمٰن نظامانی اور سفارت خانے کے دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار ہفتے کی صبح نور خان ایئربیس سے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ کابل روانہ ہوئے۔

وفد میں افغانستان کے لیے وزیرِ اعظم کے خصوصی نمائندے سفیر صادق خان، وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی طارق باجوہ، وفاقی سیکریٹریز برائے تجارت، ریلوے، اور داخلہ سمیت دیگر اعلیٰ افسران شامل تھے۔

روانگی سے قبل اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو دوبارہ مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ “ہمیں دونوں برادر مسلم ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔ میں افغانستان کے لیے خیرسگالی کا پیغام لے کر جا رہا ہوں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ”ہمیں اپنی عوام کی خوشحالی اور معاشی ترقی کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان گہرے تاریخی و ثقافتی تعلقات ہیں، جو ہمیشہ بھائی چارے پر مبنی رہے ہیں اور ایسے ہی رہنے چاہئیں۔”

اسحاق ڈار نے اعتراف کیا کہ حالیہ برسوں میں دہشت گردی اور قومی سلامتی سے متعلق خدشات کے باعث دو طرفہ تعلقات میں سرد مہری آئی ہے، پاکستانی شہریوں کی سلامتی اور ملکی دفاع ہماری اولین ترجیح ہیں، اور یہی وجوہات بعض فاصلے پیدا کر رہی ہیں۔”

انہوں نے باہمی تجارت اور اقتصادی تعاون میں اضافے کی امید کا اظہار بھی کیا کہ “دونوں ممالک کے درمیان بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ اگر افغانستان میں ریلوے اتھارٹی قائم کی جائے تو ہم ریلوے کے ذریعے وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔”

انہوں نے یہ بھی افسوس کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان معاشی تعاون کی موجودہ استعداد سے خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا۔ اپنے دورے کے دوران اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں متوقع ہیں، جن میں علاقائی استحکام، تجارت، اور دو طرفہ تعلقات پر گفتگو کی جائے گی۔

Related Posts