راولپنڈی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے محکمۂ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے افسران کی تعلیمی اسناد جعلی نکلی ہیں جن پر تحقیقات بند ہونے کے بعد یونین کے دباؤ کے زیرِ اثر کوئی کارروائی نہ ہوسکی۔
تفصیلات کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں سینٹری سپروائزر، سینٹری انسپکٹر اور چیف انسپکٹر تک کی تعلیمی اسناد اور ڈپلومے اکثریت جعلی ہیں۔ایف آئی اے نے کچھ سینٹری انسپکٹرز اور چیف انسپکٹرز کی انکوائری مکمل کر لی۔
ایف آئی اے کی انکوائری مکمل ہونے کے باوجود یونین کے دباؤ پر ایم ڈی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور سی ای او عمران صفدر کارروائی کرنے سے قاصر ہیں۔انکوائری فائلیں ای ایم ڈی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور سی ای او عمران صفدر کے پاس موجود ہیں۔ اس کے باوجود جعلی اسناد رکھنے والوں کے خلا ف کارروائی نہ ہو سکی۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جعلی اسناد کے حامل ملازمین کی اکثریت ریٹائر ہو چکی ہے جن میں سے کچھ سابق افسران کروڑوں روپے کی جائیدادوں اور قیمتی گاڑیوں کے مالک بنے ہوئے ہیں۔باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے تمام افسران کو سیاسی پشت پناہی حاصل ہے۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سینٹری انسپکٹرز اور چیف انسپکٹرزانکوائریاں روکنے کے لئے 5 لاکھ روپے فی ملازم ادا کرچکے ہیں جبکہ قبل ازیں میٹروپولیٹن کارپوریشن میں سرکاری ملازمین نے کمپیوٹر کا امتحان دیا جن میں سے 90 فیصد ملازمین فیل ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: میٹروپولیٹن کارپوریشن میں تاریخِ پیدائش کے اندراج میں ردوبدل جاری