حکمرانوں کے خلاف اعلان جنگ ہوچکا،میدان چھوڑنا گناہ کبیرہ ہے، فضل الرحمان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکمرانوں کے خلاف اعلان جنگ ہوچکا،میدان چھوڑنا گناہ کبیرہ ہے، فضل الرحمان
حکمرانوں کے خلاف اعلان جنگ ہوچکا،میدان چھوڑنا گناہ کبیرہ ہے، فضل الرحمان

پشاور: سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ موجودہ کرپٹ حکمرانوں کیخلاف اعلان جنگ کرچکے ہیں اور میدان جنگ سے واپس جانا گناہ کبیرہ ہے۔حزب اختلاف کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے سے پشاور میں خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج کے جلسے میں حکومت کے خلاف خیبر پختون خوا کے عوام نے ریفرنڈم کردیا ہے۔

مولانا فضل الرحمن کا جلسے سے خطاب میں کہنا تھا کہ دھاندلی ہوئی ہے اور دھاندلی کرنیوالے کوبھی جانتے ہیں۔ فوج کا ادارہ دفاع کے کام سے کام رکھے۔ آپ دھاندلی کریں وہ جرم نہیں ہم بات کریں توآپ خفاہوں؟ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم آپ کو مہلت دیتے ہیں کہ اس حکومت کی حمایت سے دستبردار ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ دوسال کے عرصے میں حکومت نے معیشت کو تباہ کردیا ہے۔ جب ملک کی معیشت مستحکم نہیں رہتی تو ریاست کا وجود خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ چند روز پہلے ہی اسٹیٹ بینک نے بیان جاری کیا ہے کہ 1951 کے بعد تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان کی شرح نمو اعشاریہ چار فیصد پر آگئی ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ڈی ایم کے جلسوں سے حکمران اور ان کے پشتی بان بوکھلائے ہوئے ہیں۔ ان کو یہاں سے ذلت و رسوائی کے ساتھ نکالنا ہے۔ ہم اعلان جنگ کرچکے ہیں اور اب میدان جنگ سے پیچھے ہٹنا گناہ کبیرہ ہے۔ہم میدان چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناکام خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان تنہا ہوچکا ہے۔ آج دنیا کا کوئی ملک ہم سے تعلق رکھنے کو تیارنہیں۔ ایک وقت تھا کہ بھارتی وزیراعظم واجپائی نے لاہور آکر کر پاکستان کو بطور حقیقت تسلیم کیا اور ایک آج دیکھ لیں۔

یہ سب کچھ اس لئے ہوا کہ پاکستان کی معیشت مضبوط تھی اور وہ ہم سے تجارت چاہتے تھے۔ افغانستان آج آپ پر اعتبار کرنے کے لیے تیار نہیں اورا ایران پاکستان کے مقابلے میں بھارت کی لابی میں چلاگیاہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہماری ستر سالہ دوستی ہے لیکن آج ہم نے پاکستان میں 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو برباد کردیا۔ امریکا کے اشارے پر اور ایک ٹرمپ کے کہنے پر دوسرے ٹرمپ نے سی پیک کو ناکام بنایا۔ امریکیوں نے ٹرمپ کومستردکیا،پاکستان کے عوام اس ٹرمپ کومسترد کریں گے۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تم اپنے قوم کی نظر میں بھی ناقابل اعتبار ہو اور دنیا کی نظر میں بھی ناقابل اعتبار ہو۔ یہ قوم جانوروں کی قوم نہیں جس پر تم جیسے حکمرانوں کو اقتدار جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔ایسا اب قطعی ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی باتیں کہاں ہیں۔ آج بلوچ، سندھی، پختون اور پنجابی رو رہا ہے۔ اقتدار میں آنے سے پہلے کیا انہوں نے کشمیر کو تقسیم کرنے کا فارمولا پیش نہیں کیا تھا؟ عمران خان نے مودی کے وزیراعظم بننے کی دعائیں کیں۔ عمران خان نے کہامودی کامیاب ہوگیاتوکشمیرکامسئلہ حل ہوجائیگا۔ انہوں نے کشمیریوں کی قربانیوں کامذاق اڑایا۔

Related Posts