جمعیت علمائے اسلام کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جمعیت علمائے اسلام کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ
جمعیت علمائے اسلام کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے انصار الاسلام نامی تنظیم کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ یہ مولانا فضل الرحمان کی جمعیت علمائے اسلام کی ذیلی تنظیم ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی وزارتِ داخلہ نے انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کے حوالے سے وزارتِ قانون اور الیکشن کمیشن کو سمری بھیج ارسال کردی ہےجس میں کہا گیا ہے کہ قانون انصار الاسلام جیسی تنظیم کے خلاف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک سال کے اندر معیشت کو پٹڑی پر لانا معاشی ٹیم کی اہم کامیابی ہے۔وزیر اعظم

وزارتِ داخلہ کی سمری کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام لٹھ بردار ہے اور اس کے کارکن ڈنڈے لے کر گھومتے ہیں، اس لیے قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔

سمری کے مطابق جے یو آئی کی ذیلی تنظیم جو پارٹی منشور کی شق نمبر 26 کے تحت الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے، اسے کالعدم قرار دینا وقت کی ضرورت ہے  تاکہ دارالحکومت میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جاسکے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے لاک ڈاؤن سے نمٹنے کے حوالے سے حکمت عملی تیار کر لی۔

آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 245 کے تحت اگر سول انتظامیہ مارچ کے معاملات نہ سنبھال سکے اور پولیس کے اقدامات بھی بے سود ثابت ہوں تو حکومت کو اختیار ہے کہ افواجِ پاکستان سے مدد طلب کرے۔

اسلام آباد میں نقصِ امن کے خدشے کے پیش نظر اہم تنصیبات اور عمارات پر فوج اور ماہر نشانے باز اسنائپرز تعینات کیے جاسکتے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے فوری طور پر نمٹا جاسکے۔

مزید پڑھیں: فضل الرحمان کے مارچ اور احتجاج کے خلاف حکومت کی حکمت عملی تیار

 

Related Posts