سوڈان میں جاری خانہ جنگی میں خواتین کے خلاف جنسی تشدد کے واقعات میں اضافے کے بعد فوج نے خواتین کو مسلح کرنے اور اسلحےکی تربیت فراہم کرنے کا پروگرام شروع کیا ہے۔
سوڈانی فوج کی جانب سے پورٹ سوڈان میں خواتین کو ہتھیار اٹھانے کی تربیت دی جا رہی ہے تاکہ وہ ریپ اور جنسی حملوں سے اپنےدفاع میں بندوق استعمال کر سکیں۔
پورٹ سوڈان شہر میں خانہ جنگی کے دوران بے گھر ہونے والی گھریلو خواتین، اساتذہ اور طالبات کو ایک تربیتی کیمپ میں ’ریپڈ سپورٹ فورسز‘ کے خلاف عسکری تربیت کے لیے بلایا گیا ہے۔
سوڈان میں مہینوں سے جاری کشیدگی، دارالحکومت خرطوم اور ملک کے مغرب میں دارفور کے علاقے میں عصمت دری کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد ملک کے دوسرے علاقوں میں خواتین میں خوف کی فضا پائی جاتی ہے۔
اس تشویش نے خواتین کو تربیتی کیمپوں میں رضاکارانہ طور پر ہتھیار استعمال کرنے پر آمادہ کیا۔ سوڈانی فوج انہیں AK47 اسالٹ رائفلیں استعمال کرنے کی تعلیم اور تربیت دے رہی ہے۔
خواتین کو تربیت دینے کے لیے ان خصوصی کیمپوں کے قیام کا خیال فوج کے کمانڈر انچیف عبدالفتاح البرہان کی جانب سے ریپڈ سپورٹ فورسز کے خلاف انہیں متحرک کرنے اور ان کا مقابلہ کرنے کی اپیل کے بعد آیا ہے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے سوڈان کے دونوں متحارب فریقین پر انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے الزامات عاید کیے جاتے رہےہیں۔