واشنگٹن: امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) کے محققین سمیت دنیا بھر کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کائنات کا 85فیصد حصہ ایک ایسے مادّے پر مشتمل ہے جو دکھائی نہیں دیتا۔
کائنات میں ایک دوسرے سے ہزاروں نوری سال کی دوری پر موجود کہکشائیں کششِ ثقل کی بنیاد پر ایک دوسرے سے منسلک رہتی ہیں۔ کسی چیز کا جتنا حجم ہوتا ہے، اس کی کشش اتنی ہی مستحکم سمجھی جاتی ہے تاہم کئی کہکشاؤں کے مشاہدات پر مبنی حساب اکثر توقع کے مطابق کام نہیں کرتا۔
بھارت نے پاکستانی اکاؤنٹس کیوں بلاک کیے؟ پی ٹی اے کی شکایت