بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کی رہائشی عمارت میں سلنڈر دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق جبکہ 70زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عالمی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا کہ دھماکہ 27جون کے روز ڈھاکہ کے علاقے موغ بازار میں ہوا جس میں دہشت گردی کے شواہد دستیاب نہیں ہوسکے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ گیس سلنڈر پھٹنے کے باعث ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش پاکستان کے مقابلے میں زیادہ امیر ملک کیسے بن گیا؟
ڈھاکہ کے پولیس کمشنر شفیق الاسلام نے کہا کہ زخمی ہونے والے تمام افراد کو طبی امداد مہیا کرنے کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ دھماکے کے باعث قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
متعدد بسیں دھماکے سے متاثرہ عمارت کے باہر ٹریفک جام میں پھنس گئیں۔ دھماکے اور آتشزدگی کے باعث بھاری مالی نقصان بھی ہوا۔ بنگلہ دیش فائر سروس اور محکمۂ شہری دفاع کے سربراہ سجاد حسین نے کہا کہ کھانا پکانے والی گیس کا اخراج دھماکے کی وجہ ہوسکتی ہے۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے، پولیس اور ریسکیو اہلکار جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔ واقعے کی اصل وجوہات پر تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے ذمہ داروں کو جلد گرفتار کیا جائے گا۔
دوسری جانب بنگلہ دیش میں کورونا وباء کے نئے ویریئنٹ کے پھیلا ؤکے بعد سخت احتیاطی اقدامات اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا جن کا نفاذ آج عمل میں لایا جارہا ہے تاکہ کورونا وائرس کی روک تھام ممکن بنائی جاسکے۔
بنگالی میڈیا کے مطابق ڈھاکہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے بیان میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کی مہلک قسم ڈیلٹا ویریئنٹ کی افزائش کے بعد سخت سکیورٹی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں مکمل لاک ڈاؤن کا نفاذ شامل ہے۔
مزید پڑھیں: کوروناکی بھارتی قسم پھیلنے لگی،پیر سے مکمل لاک ڈاؤن کافیصلہ