نیو یارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری 54 روزہ کرفیو 80 لاکھ کشمیریوں کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جبکہ عالمی تنظیمیں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔
انسانی حقوق کانفرنس کی صدارت کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شرکائے کانفرنس سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے تبادلۂ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: لوٹی ہوئی دولت سے جائیدادیں بنائی جاتی ہیں، امیر ملک ٹیکس چوروں کو پناہ نہ دیں۔عمران خان
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مظلوم کشمیریوں پر بھارت نے ظلم کے پہاڑ توڑ دئیے ہیں جبکہ 80 لاکھ کشمیری مسلسل 54 روز سے ذہنی اذیت اور جسمانی کرب میں مبتلا ہیں۔ کشمیریوں کے لیے کھانا، ادویات اور اشیائے ضروریہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کے لیے آوا بلند کرنی چاہئے۔ مظلوم کشمیری بین الاقوامی برادری سے امید وابستہ کیے بیٹھے ہیں جبکہ مسلسل کرفیو سے اہلیانِ کشمیر پر عرصۂ حیات تنگ ہوچکا ہے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت میں تبدیلی کے یکطرفہ بھارتی اقدام کے بعد نافذ کیا گیا کرفیو آج 54 ویں روز میں داخل ہوچکا ہے جبکہ مظلوم کشمیریوں کی نقل و حمل اور ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ ذرائع مواسلات پر بھی پابندی عائد ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلسل 53روز سے جاری کرفیو کے باعث کشمیری عوام ضروریاتِ زندگی کی شدید قلت اور معاشی مشکلات کا شکار ہیں جبکہ بچوں کے لیے دودھ اور عوام کے لیے زندگی بچانے والی ادویات کے ساتھ ساتھ دیگر اشیائے ضروریہ انتہائی قلیل ہیں۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ جموں و کشمیر میں نافذ کرفیو 54ویں روز میں داخل، مواصلات اور نقل و حمل بند