کرپٹو کرنسی میں بھی عدم استحکام، کاروباری افرادجائیں تو جائیں کہاں؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دنیا بھر میں کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں میں تیزی سے کمی آئی ہے اور اس کی وجہ ایک مقبول کوائن کی مالیت میں 99 فیصد تک کمی ہے، جس نے اپنے ساتھ ایک ’سٹیبل کوائن‘ (وہ کرنسی جس کی قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ نہیں آتا) کی قیمت بھی گرا دی ہے۔

’ٹیرا لونا‘ نامی کوائن کی قدر گذشتہ ماہ 118 ڈالر تھی جو گزشتہ دنوں گر کر 0.09 ڈالر پر آ گئی ہے۔ اس کا اثر اس کوائن سے منسلک ایک اور کرنسی ’ٹیرا یو ایس ڈی‘ پر بھی ہوا، جو عام طور پر کافی مستحکم ہوتی ہے اور ایک سٹیبل کوائن مانی جاتی ہے۔اس صورتحال سے خوفزدہ سرمایہ کار اب بڑی کرپٹو کرنسیوں سے اپنا پیسہ باہر نکال رہے ہیں کیونکہ لوگوں کو اب لگنے لگا ہے کہ عام کرنسیاں سٹیبل کوائنز کو بھی اپنے ساتھ ڈبو سکتی ہیں۔

سٹیبل کوائن کے پیچھے موجود کمپنیاں اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتی ہیں کہ وہ امریکی ڈالر کے ساتھ برابری میں رہیں، مثال کے طور پر ایک کوائن ایک ڈالر کے برابر ہو۔ویب سائٹ ’کوائن مارکیٹ کیپ‘ کے مطابق جمعرات کے روز ٹیرا یو ایس ڈی 0.4 ڈالر کی سطح پر آ گیا۔ سب سے مشہور سٹیبل کوائن ’ٹیدر‘ بھی 0.95 ڈالر کی کم ترین سطح پر آ گئی۔

کرپٹو کریش‘ کی اصطلاح ٹوئٹر اور گوگل پر ٹرینڈ کر رہی ہے۔ اس وقت مارکیٹ میں تمام کرپٹو کرنسی کی کل مالیت 1.12 ٹریلین ڈالر ہے جو گذشتہ برس نومبر میں اس کی قیمت کا ایک تہائی حصہ ہے۔ویب سائٹ ’کوائن مارکیٹ کیپ‘ کے مطابق اب ایک بٹ کوائن کی مالیت 27 ہزار ڈالر ہے، جو کہ سنہ 2020 کے بعد سے اس کی کم ترین مالیت ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ برس ایک بٹ کوائن کی قیمت تقریباً 70 ہزار ڈالر تھی۔

Related Posts