خواتین کی ملازمتوں پرپابندی پرتنقید، طالبان کی وضاحت سامنے آگئی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خواتین کی ملازمتوں پرپابندی پرتنقید، طالبان کی وضاحت سامنے آگئی
خواتین کی ملازمتوں پرپابندی پرتنقید، طالبان کی وضاحت سامنے آگئی

کابل: خواتین کی ملازمت پرپابندی پرعالمی برادری کی تنقید پر طالبان حکومت کی جانب سے وضاحت دی گئی ہے، طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بیان میں کہا کہ شریعت میں روزگار کرنے کے اور بھی طریقے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان ہونے کے ناطے تمام مردوں اورخواتین کو شرعی طریقے سے کام کرنے کا حق حاصل ہے۔خواتین کو شرعی طریقے تلاش کرنا چاہئیں ہیں۔

طالبان حکومت کے ڈیڑھ سال میں سرکاری دفاتر میں کسی خاتون نے کام نہیں کیا۔ سرکاری دفاتر میں کام کرنے والی خواتین کو تنخواہیں ان کے گھروں میں دی جاتی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ خواتین کو اداروں میں کام نہیں کرنا چاہیے۔ امارت اسلامیہ کا غیر ملکی اداروں پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ ان اداروں میں اصول زیادہ خطرناک ہیں کیونکہ ان کے پاس غیر ملکی ڈونرز ہیں اور غیر ملکی بھی کام کرتے ہیں جو اسلامی اصولوں کو نہیں جانتے۔

مزید پڑھیں:سال 2022 کے دوران سربراہ سمیت 700 داعش دہشت گرد امریکا کے ہاتھوں ہلاک

طالبان حکومت نے گزشتہ ہفتے ایک حکم جاری کیا تھا جس میں خواتین کو کام کرنے سے منع کیا گیا تھا۔ اس فیصلے پرعالمی برادری کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی۔

Related Posts