انٹرنیشنل کرکٹ کونسل شائقین کی طویل فارمیٹ کی کرکٹ میں دلچسپی برقرار رکھنے کیلئے کوشاں ہے،اس حوالےسے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹیسٹ کرکٹ کا دورانیہ 5دن سے کم کرکے 4دن کرنے کی تجویز دی ہےجس کی تقریباً تمام کھلاڑی مخالفت کررہے ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو شائقین کی ٹیسٹ کرکٹ میں دلچسپی برقرار رکھنے کیلئے بڑے پاپڑ بیلنے پڑرہے ہیں، پہلے عالمی تنظیم نے شائقین کی ٹیسٹ کرکٹ میں دلچسپی بڑھانے کیلئے ٹیسٹ چیمپئن شپ شروع کی پھر کھلاڑیوں کی وردیوں پر پہلی بار نمبر اور ان کے نام درج کئے گئے جبکہ اس کے علاوہ بھی کئی اصلاحات لائی گئی ہیں۔
اب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹیسٹ کرکٹ کا دورانیہ 5دن سے کم کرکے 4دن کرنے کی تجویز دی ہے، 2017ئ میں آئی سی سی نے چار دن پر محیط ٹیسٹ میچوں کی منظوری دی تھی اور پھر جنوبی افریقہ نے زمبابوے کےخلاف اور انگلینڈ نے آئرلینڈ کےخلاف ایسے آزمائشی میچ کھیلے بھی ۔
تاہم اب اس بارے میں مارچ 2020میں فیصلہ کیا جانا ہے کہ دنیا بھر میں کھیلے جانے والے تمام ٹیسٹ میچوں میں فیصلے تک پہنچنے کے لیے مقررہ مدت پانچ روز سے کم کر کے چار زور کر دی جائے۔
اس صورتحال کے پیچھے دو مرکزی وجوہات کارفرما ہیں،ایک تو ان دنوں عالمی کرکٹ کا انتہائی مصروف شیڈول، جس سے اسپانسر اور اشتہاری کمپنیاں تو ضرور بھاری بھرکم منافع کماتی ہیں لیکن کھلاڑیوں کی جسمانی و نفسیاتی صحت کے لیے یہ شیڈول کافی پریشان کن ثابت ہو رہا ہے ۔
جس کی وجہ سے نامور کھلاڑی وقت سے پہلی ہی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں، دوسرا یہ کہ ٹی ٹونٹی جیسے کم دورانیے کے نئے فارمیٹ بڑی تیزی سے نہ صرف شائقین بلکہ سپانسرز میں بھی مقبول ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پہلے ٹی 20 میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 5 وکٹوں سےشکست دے دی