چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) پاکستان اور چین جیسے عظیم دوست ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات کا عکاس ہے۔
ٹیکسلا میں میڈیا بریفنگ کے دوران چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ سی پیک کے تحت ہونے والے معاہدوں سے صنعتوں کو فروغ حاصل ہوگا جبکہ فیز 1 کے تحت سی پیک معاہدوں کی تکمیل تیزی سے عمل میں لائی جا رہی ہے۔ پاکستانی نوجوان نسل کو روزگار فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔
بریفنگ کے دوران چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ ہماری نوجوان نسل باصلاحیت ہے اور سی پیک جیسے منصوبے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ سی پیک منصوبے سے صنعتوں کے ساتھ ساتھ برآمدات کو بھی تقویت ملے گی۔سی پیک کے فیز 2 کے دوران شعبۂ زراعت پر توجہ دی جائے گی۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ ہم سائنس وٹیکنالوجی پر بھی توجہ دینا چاہتے ہیں۔ اگر آپ کمپنیوں کے پروفائلز کو غور سے دیکھیں تو آپ کو سائنس و ٹیکنالوجی کی اہمیت کا اندازہ ہوجائے گا۔ سی پیک ایک واضح حقیقت ہے جس میں ہونے والی تعمیر و ترقی کو کورونا وائرس بھی متاثر نہیں کرسکا۔
جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ 12.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری صرف سی پیک کے فیز 1 میں کی گئی ہے جس سے منصوبے کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے جبکہ ہم حالیہ دنوں مزید 14 ارب ڈالر کے منصوبوں پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ فیز 2 کیلئے ہماری سمت بے حد واضح ہے۔ ہم ملک کو قرضوں سے نکالنا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہاہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
گزشتہ ماہ اسلام آباد میں صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے میڈیا پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی کی حیثیت سے اضافی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور میں اپنے انفرادی تجربہ سے وزارت اطلاعات کو بہتر بنانے کے لئے اپنی پوری کوشش کروں گا۔
مزید پڑھیں: سی پیک کادوسرا مرحلہ جلد شروع ہوگا، عاصم سلیم باجوہ