لاہور میں کورونا وائرس کے نام پر جاں بحق لیڈی ڈاکٹر کینسر کی مریضہ نکلی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور میں کورونا وائرس کے نام پر جاں بحق لیڈی ڈاکٹر کینسر کی مریضہ نکلی
لاہور میں کورونا وائرس کے نام پر جاں بحق لیڈی ڈاکٹر کینسر کی مریضہ نکلی

لاہور میں کورونا وائرس کے نام پر جاں بحق ہونے والی لیڈی ڈاکٹر کی میت کے معائنے کے بعد ان کے جسم میں کینسر کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ثناءفاطمہ کو بیماری کی حالت میں جدہ سے لاہور لایا گیاجہاں انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا جس کے بعد کہا گیا کہ ان کی وفات کورونا وائرس سے ہوئی ہے، تاہم ڈاکٹر ثناء فاطمہ کے خاندانی ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں رہائش کے دوران ہی وہ پھیھڑوں کے کینسرکا شکار ہو گئی تھیں۔

ڈاکٹر ثناء فاطمہ کا علاج سعودی عرب میں بھی جاری تھا، تاہم پاکستان آمد کے بعد ان کی طبیعت مزید خراب ہو گئی جہاں انہیں ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔ان کا آپریشن اور سرجری کی گئی لیکن ان کی طبیعت مزید بگڑتی چلی گئی۔ وینٹی لیٹرپر منتقل ہوجانے کے بعد بھی وہ جانبر نہ ہوسکیں۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق وہ 9 روز وینٹی لیٹر پر رہیں اور میڈیا پر انہیں کورونا وائرس سے لڑنے پر خراجِ تحسین بھی پیش کیا جاتا رہا، تاہم یہ بات سراسر بے بنیاد ہے۔

ذرائع کے مطابق جب ڈاکٹر ثناء فاطمہ پاکستان آئیں تو ان کا پھیپھڑوں کا کینسر شدید نوعیت اختیار کر گیا تھا تاہم ایم ڈی اے اور محکمۂ صحت پنجاب نے بلا جواز انہیں کورونا وائرس کے کھاتے میں ڈال کر اپنی ہی کارکردگی مشکوک بنا لی۔

دوسری جانب عوام محکمۂ صحت پنجاب اور حکومتی اداروں کی نااہلی سے پہلے ہی عاجز آچکے ہیں جس کے پیشِ نظر انہوں نے وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر سے بے زاری ظاہر کرنا شروع کردی ہے۔

اس کے علاوہ ڈاکٹر ثناء فاطمہ کو کورونا وائرس سے جاں بحق ظاہر کرنے پر حیرت انگیز طور پر ڈاکٹرز کی کسی تنظیم نے احتجاج نہیں کیا جس سے یہ صورتحال مزید مشکوک ہوجاتی ہے۔ 

Related Posts