راولپنڈی: عدالتِ عالیہ نے الیکشن کمیشن کو سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کے خلاف کارروائی سے روک دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے نوٹس سے متعلق کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ نے کی۔ معزز جج جواد الحسن نے ریمارکس دئیے کہ یہ آئینی معاملہ ہے۔ ہائیکورٹ نے 3 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔
حکومت ہوش کھو بیٹھی ہے۔ فواد چوہدری کا سکیورٹی انتظامات پر اظہارِ تشویش
لاہور ہائیکورٹ نے 29 ستمبر کو الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرتے ہوئے کمیشن کو فواد چوہدری اور عمران خان کے خلاف کارروائی سے روکا۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو عدالتی اختیارات حاصل نہیں۔
وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک کمیشن ادارہ ہے، کسی کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی اس ادارے کا اختیار نہیں ہے۔ توہینِ عدالت کی کارروائی نہیں کرسکتا۔ فواد چوہدری اور عمران خان کو انتقامی طور پر نوٹس جاری کیے گئے۔
اس موقعے پر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل ساجد تنولی نے پی ٹی آئی وکیل کے مؤقف کی مخالفت کی تاہم عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 29 ستمبر کو جواب طلبی کی ہے۔ ہائیکورٹ نے جسٹس صداقت علی، جسٹس جواد الحسن اور جسٹس مرزا وقاص یوسف پر مشتمل 3 رکنی بینچ قائم کردیا۔