دادو میں تہرے قتل کی واردات، عدالت نے 2 مرکزی ملزمان کی ضمانتیں مسترد کردیں

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

میڈیا پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی، جوڈیشنل مجسٹریٹ اسلام آباد
میڈیا پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی، جوڈیشنل مجسٹریٹ اسلام آباد

صوبہ سندھ کے ضلع دادو میں تہرے قتل کی لرزہ خیز واردات ہوئی۔ ملزمان نے فائرنگ کرکے ام رباب کے والد، چچا اور دادا کو قتل کردیا۔ عدالت نے واقعے کے 2 مرکزی ملزمان سکندر اور ذوالفقار چانڈیو کی ضمانتیں مسترد کردی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ماڈل کورٹ نے تہرے قتل کی واردات میں فریقین کا مؤقف سننے کے بعد ضمانت پر فیصلہ سنایا۔ مدعی مقدمہ امِ رباب چانڈیو کا عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران کہنا ہے کہ عدالت نے ملزمان کی ضمانتیں مسترد کیں، ا س پر اللہ تعالیٰ کی شکر گزار ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:

کراچی کے شہری نے 3 مبینہ ڈاکوؤں کو گاڑی سے ٹکر مار دی، 2 ہلاک

مدعی مقدمہ امِ رباب چانڈیو نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ عدالتوں سے انصاف ملے گا۔ مایوسی نہیں ہوگی۔ میرے والد، چچا اور دادا کو بے رحمی سے قتل کیا گیا جن کا قصور یہ تھا کہ انہوں نے کسی جاگیردار کی غلامی کو اپنے لیے پسند نہیں کیا۔ واضح رہے کہ تہرے قتل کی واردات دادو کی تحصیل میہڑ میں پیش آئی تھی۔

میہڑ میں آج سے 4 سال قبل 17 جنوری 2018ء کو چانڈیو برادری کے افراد نے مبینہ طور پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں  مدعیہ امِ رباب کے والد، چچا اور دادا جاں بحق ہو گئے۔ تھانہ میہڑ میں رکنِ سندھ اسمبلی سردار چانڈیو اور برہان چانڈیو سمیت 7 ملزمان کے خلاف واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ستمبر 2020ء میں سپریم کورٹ نے دادو میں تہرے قتل کی واردات میں ڈی آئی جی حیدر آباد کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے پولیس کو دوملزمان کی گرفتاری کیلئے 2 ہفتوں کا وقت دیتے ہوئے اسے آخری مہلت قرار دیا تھا۔ سابق چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دئیے کہ ملزمان کی گرفتاری نہ ہوئی تو ڈی آئی جی عہدے سے فارغ ہونگے۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ آپ کاغذوں سے باہر نکلیں اور کام کریں۔ آپ کو جو کام دیا گیا ہے، وہ کرکے آئیں، عدالت میں پولیس کی رپورٹ ایک رام کہانی تھی۔ دو مفرور ملزمان کو اگلے ہفتے تک گرفتار کرکے لائیں۔ کس پولیسنگ کی بات کر رہے ہیں؟ اگر ملزمان گرفتار نہ کیے تو آپ نوکری سے فارغ ہوجائیں گے۔ 

 

Related Posts