ہر غیر قانونی عمارت توڑی جائیگی،نسلہ ٹاور، تجوری ہائٹس کے بعد مکہ ٹیرس گرانے کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Court orders demolition of Mecca terrace in Karachi

کراچی:نسلہ ٹاور، تجوری ہائٹس کے بعد اب پورشن مکہ ٹیرس کی باری آگئی، سندھ ہائی کورٹ نے4 منزلہ پورشن مکہ ٹیرس کیخلاف ایک ماہ میں کارروائی کرکے رپورٹ پیش کرنے حکم دے دیا۔

پیرکوسندھ ہائی کورٹ میں جسٹس ظفر احمد راجپوت اور جسٹس محمد فیصل کمال عالم پر مشتمل بینچ نے پریڈی اسٹریٹ پر واقع مکہ ٹیرس کیخلاف کارروائی سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 500 اسکوائر یارڈ پر 4 منزلہ عمارت کھڑی کردی گئی ہے۔ اوپن اسپیس کو بھی عمارت میں شامل کرلیا گیا۔عدالت نے پریڈی اسٹریٹ پر واقع 4منزلہ پورشن مکہ ٹیرس کیخلاف کارروائی ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔

جسٹس محمد فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیئے کہ اب ہر کیس میں ایسا ہی فیصلہ ہوگا۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیئے کہ جو بھی بلڈنگ غیر قانونی ہوگی، سب گرانا پڑیں گی۔ عدالت عالیہ نے جس جس نے بھی بلڈنگ بنانے کی اجازت دی، سب افسران کے نام بھی طلب کرلئے۔

عدالت نے استفسار کیا افسران زندہ ہیں یا مردہ، حاضر سروس یا ریٹائرڈ، سب کے نام بتائیں۔ ڈی جی ایس بی سی اے کو عدالت نے ایک ہفتے میں ہر افسر کے خلاف کارروائی یقینی بنانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ذمہ دار افسر کو انکوائری تک کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔

مزید پڑھیں:

کراچی کی تباہی برسوں کا نوحہ

کس سے منصفی چاہیں

سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور کے بعد تجوری ہائٹس بھی گرانے کا حکم

چیف جسٹس کی سندھ حکومت پر تنقید، کیا کراچی کی تباہی کی اصل ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے؟

دوران سماعت عدالت ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی پر برہم ہوگئی۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ڈی جی صاحب، آپ کے ادارے کی کارکردگی صفر ہے۔ فیصلے دیتے ہیں مگر کوئی عمل نہیں ہوتا۔ بے شک ایس بی سی اے محکمہ پورا خالی ہو جائے، اب کارروائی ہوگی۔

جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ڈی جی سے مکالمہ میں کہا کہ یہ بلڈنگز کیسے بن رہی ہیں؟ جب بلڈنگز بنتی ہیں تو آپ کے افسران سو رہے ہوتے ہیں؟ عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ بتائیں، ذمہ دار افسران کیخلاف کیا کارروائی کی؟ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے آپ کے افسران کیخلاف نیب کی کارروائی تک جا سکتے ہیں۔

آپ کے افسران کے اثاثے بھی چیک کروائیں گے۔ آپ نمائشی کارروائی کرکے رپورٹ جمع کروا دیتے ہیں۔ بتائیں، متعلقہ ذمہ دار افسران سیٹ پر ہیں یا ہٹا دیا گیا؟ عدالت نے استفسار کیا مکہ ٹاور بلڈرز کیخلاف کیا کارروائی کی؟ ڈی جی نے بتایا کہ بلڈر کیخلاف کارروائی آج کرلیں گے۔

جسٹس ظفر احمد راجپوت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کیا سو رہے تھے؟آپ یہاں اس لیے کھڑے ہیں کہ آپ کے افسر عمل نہیں کر رہے۔ صرف غیر قانونی جگہ توڑ دی جائے۔

ایس بی سی اے حکام نے کہا کہ عمارت کے پلرز ایک ساتھ ہیں، پوری ہی عمارت متاثر ہوگی۔ عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے کو حکم دیا کہ جو غیر قانونی ہے سب توڑیں، ایک ماہ میں رپورٹ دیں۔ عدالت نے ذمہ دار افسران کیخلاف انکوائری رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کرلی۔

Related Posts