اسلام آباد: عدالت نے وزیر اعظم کی بریت کی درخواست پر فیصلہ مؤخر کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: عدالت نے وزیر اعظم کی بریت کی درخواست پر فیصلہ مؤخر کردیا
اسلام آباد: عدالت نے وزیر اعظم کی بریت کی درخواست پر فیصلہ مؤخر کردیا

عدالت نے وزیر اعظم عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ مؤخر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے کئی ملزمان ہیں جنہوں نے وزیر اعظم سے پہلے درخواست دی تھی، ان سے پہلے وزیر اعظم کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پی ٹی وی و پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ احتساب عدالت جج راجہ جواد عباس نے وکیلِ صفائی کے دلائل سننے کے بعد ریمارکس دیتے ہوئے فیصلہ مؤخر کردیا۔ 

انسدادِ دہشت گردی عدالت جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے پہلے وفاقی وزیر اسد عمر، تحریکِ انصاف رہنما جہانگیر ترین اور اعجاز چوہدری کے ساتھ ساتھ متعدد ملزمان نے اپنی بریت کی درخواستیں بھی واپس لے لیں۔

معزز جج راجہ جواد عباس نے کہا کہ عدالت نے کئی ملزمان کے سماعت اور اپنی صفائی میں بیانات کے لیے حاضر نہ ہونے پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دیا، وزیر اعظم کا فیصلہ وقت آنے پر کیا جائے گا۔

تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما و وکیل صفائی بابر اعوان نے وزیر اعظم عمران خان کے علاوہ دیگر ملزمان کی درخواستوں پر دلائل کی سماعت کی استدعا کی جسے انسدادِ دہشت گردی عدالت نے منظور کر لیا۔

عدالت نے وزیر اعظم عمران خان کے وکیل بابر اعوان کی استدعا منظور کرنے کے بعد سماعت میں آج دن 11 بج کر 30 منٹ تک کے وقفے کا اعلان کردیا۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پی ٹی وی اور  پارلیمنٹ حملہ کیس میں وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواست پرفیصلہ آج تک کے لیے محفوظ کر لیا۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں 19 نومبر کو  عمران خان کی بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواست پر ان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیئے اور موقف اپنایا کہ دھرنے میں تقاریر یا دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی جاسکتیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی بریت کی درخواست پرفیصلہ 5 دسمبر کو سنایا جائے گا

Related Posts