اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں ٹیکس کلچر کے فروغ کیلیے حکومت پوری کوششیں کر رہی ہےہمیں ٹیکس اکھٹا کرنا اورغریبوں پرخرچ کرنا ہوگا، ہماری ٹیکس وصولی اوپرجارہی ہے،اگر ٹیکس دینا شروع نہیں کریں گے تو ہم دنیا کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
وزیرا عظم عمران خان نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم بنا تو ملک کو ساڑھے 19 ارب ڈالرکا خسارہ تھا، مگر اب روپے کی قدر مستحکم ہوگئی ہے اور سرمایہ کاری بڑھی ہے، موجودہ حکومت کو تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ خسارہ ملا تھا اور جس ملک میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہو وہ کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں کوئی طویل مدتی پالیسی نہیں بنتی، 5 سال کو سامنے رکھ کر حکومتیں کام کرتی ہیں، جس کی وجہ سے ہم بہت پیچھے چلے گئے ہیں بھارت گروتھ ریٹ میں ہم سے آگے نکل گیا ہے جبکہ بنگلا دیش بھی آج پاکستان سے آگےنکل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین طویل مدتی پالیسی کےتحت ترقی کررہا ہے اور پاکستان میں بھی اب تجارت دیگر شعبوں میں طویل مدتی پالیسیاں اپنائی جا رہی ہیں جس سے پاکستان میں معاشی استحکام آئے گا، سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھنا خوش آئند بات ہے۔
وزیراعظم کاکہناتھا کہ تاجر اگر ٹیکس نہیں دیں گے تو ہم دنیا کا مقابلہ نہیں کر سکتے اور نہ ہی اس کے بغیر ملک چل سکتا ہے۔ ٹیکس کلچر پر پورا زور لگا رہے ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کی پرفارمنس کی وجہ سےٹیکس وصولی کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چند روز میں سندھ میں آٹے کی قیمت میں 10 روپے تک کمی کا امکان ہے۔محمود مولوی