کراچی/ کوٹری: محکمہ آبپاشی سندھ میں کرپشن عروج پرپہنچ گئی، کوٹری بیراج کے دروازوں کی مرمت اور بھل صفائی میں ہونے والی کروڑوں کی مبینہ کرپشن کے انکشاف کا سندھ حکومت نے اب تک کوئی نوٹس نہیں لیا۔
کوٹری بیراج کے دروازوں کی مرمت اور بھل صفائی کے لیے محکمے کے پاس مشینری اور عملہ کی موجودگی کے باوجود مبینہ کمیشن کے عوض ٹھیکہ دیے جانے پر اسٹاف اور عملے نے کرپشن کے انکشافات کیے تھے،سندھ حکومت کے اعلیٰ حکام اور محکمہ آبپاشی کے افسران نے کوئی نوٹس نہیں لیا ۔
واضح رہے کہ کوٹری بیراج کی 7ڈویژنوں کو نہروں کی بھل صفائی اور دروازوں کی مرمت کیلئے 10کروڑ سے زائد رقم جاری کی گئی تھی اس میں سے بیشتر رقم کرپشن کی نذر ہوچکی ہے۔
یاد رہے کہ لاک ڈاؤن میں رواں سال مارچ سے جون تک سندھ کے تمام ادارے بند کردیئے گئے تھے مگر جون میں کوٹری بیراج کے ساکرو ڈویژن ،ٹھٹھہ ڈرینج، ڈویژن، سجاول ڈرینج ڈویژن ،کلری بھگاڑ ڈویژن ،اپر پنیاری ڈویژن اور لوئر پنیاری ڈویژن کے ایگزیکٹیو انجینئرز نے بھاری رقم ٹھکانے لگانے کیلئے نجی کمپنیوں کو بغیر کام کے رقم جاری کردی تھی۔
اس حوالےسے کوٹری بیراج کے فیڈر ڈویژن مکینکل ایمپلائز یونین کے جنرل سیکریٹری اشرف کولاچی اوررفیق قاضی نے اپنے مشترکہ بیان میں الزام عائد کیاتھاکہ سندھ حکومت نے مالی سال20-2019میں کوٹری بیراج کی 7ڈویژنزمیں نہروں کی صفائی اور دروازوں کی مرمت کے نام پر بھاری کرپشن کی ہے۔
کوٹری بیراج کی مکینکل فیڈر ڈویژن میں ہیوی مشنری ٹرانسپورٹ اور تربیت یافتہ عملہ کی موجودگی میں سارا سال نظر انداز کیا جاتا رہا ہے صرف دو ڈویژن نے پانچ فیصد کام کرایا ہے جوکہ سرکاری ادارے کو تباہ کرنے اور سرکاری خزانے کو لوٹنے کی سازش ہے۔
مزید پڑھیں: کورنگی میں کالج کے چوکیدار نے عمارت کرائے پر چڑھادی