سی ڈی اے میں کرپشن عروج پر ، اربوں روپے کی اراضی لینڈ مافیا کے نام

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سی ڈی اے میں کرپشن عروج پر ، اربوں روپے کی اراضی لینڈ مافیا کے نام
سی ڈی اے میں کرپشن عروج پر ، اربوں روپے کی اراضی لینڈ مافیا کے نام

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے میں اربوں روپے سے زائد کی کرپشن کا انکشاف۔ شعبہ لینڈ و بحالیات ، پلاننگ اور اسٹیٹ کے اعلیٰ افسران سنگجانی میں بااثر گروہ کے آلہ کار بن کر کرپشن میں حصہ دار بن گئے۔

تفصیلات کے مطابق سنگجانی ڈھوک تمن کے متاثرین کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے سیکٹر سی 16 میں خسرہ نمبر229 /١/ ١/  کی ہزاروں کنال اراضی بھٹو دور میں لینڈ کمیشن نے ان کے نام منسوب کی تھی ۔

تاہم سی ڈی اے کے ڈائریکٹر لینڈ اور ممبر اسٹیٹ کی ایما پر ڈپٹی کمشنر سی ڈی اے نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے سنگجانی کی ہزاروں کنال اراضی بااثر قبضہ گروپ کو پلاٹوں کی صورت میں الاٹ کردی ہے۔

قوائد کے مطابق سی ڈی اے ملکیتی زمین کے عوض ہی الاٹمنٹس کر سکتا ہے ملکیت کے بغیر صرف زیر قبضہ زمین کے عوض الاٹمنٹ سی ڈی اے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ بھٹو دور میں دی جانے والی اراضی غریب افراد کی مالکیت ہے۔

ممبر اسٹیٹ ، ڈائریکٹر لینڈ اور ڈپٹی کمشنر سی ڈی اے کی اس خلاف ضابطہ الاٹمنٹ سے وفاقی ترقیاتی ادارے کو اربوں روپے سے زائد کا نقصان پہنچا ہے۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اس خلاف ضابطہ الاٹمنٹ سے وفاقی ترقیاتی ادارے کے شعبہ لینڈ اور اسٹیٹ کے افسران سے مبینہ طور پر سنگجانی کے وائٹ کلر مافیا نے چھ سو سے سات سو تک پلاٹس حاصل کئے ہیں۔

جبکہ ان مختار ناموں پر پلاٹس کی الاٹمنٹ کے بعد 50 سے 60 لاکھ روپے میں فروخت کر دیا، جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان کے ساتھ ساتھ ان افسران کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال اور کرپشن بھی بے نقاب ہو گئی ہے۔

سی ڈی اے قوانین کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹر سی 16 میں متاثرین کو پلاٹس کی الاٹمنٹ نہیں ہوئی جب کہ سی ڈی اے اور سنگجانی کے وائٹ کالر مافیا نے ذاتی مقاصد کیلئے قومی ترجیحات کو پس پشت ڈال دیا ہے۔

متاثرین سنگجانی کا کہنا ہے کہ پٹواری نے بھاری رشوت کے عوض سنگجانی سیکٹر سی 16 خسرہ نمبر 229 /١/ ١ کی اراضی لینڈ مافیا کے نام کردی۔

قومی دولت کو آپس میں تقسیم کرکے قومی خزانے کو اربوں روپے کا چونا لگایا گیا تاہم درخواستوں کے باوجود کرپشن کے خلاف تحقیقات کا آغاز نہں ہو رہا بلکہ کرپٹ عناصر کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ  نیب اور ایف آئی اے تحقیقات کے بعد ذمے داروں کے خلاف غیرجانبدارانہ تحقیقات کرے اور ہمارے نقصان کا ازالے کرے۔

یہ بھی پڑھیں: طارق روڈ پر مسلح ملزمان کال سینٹر سے 20لاکھ روپے اور اسلحہ چھین کر فرار

Related Posts