نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے کراچی لاہور، سکھر ملتان اور حویلیاں تھاکوٹ موٹروے کی تعمیر میں کنٹریکٹرز کو 18ارب روپے سے زائد اضافی ادائیگیاں کی گئیں۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی آڈٹ رپورٹ کےمطابق لاہور عبدالحکیم سیکشن میں کنٹریکٹرز کو 7 ارب 31 کروڑ سے زائد اضافی ادائیگیاں ہوئی جبکہ سکھر ملتان سیکشن میں 4 ارب 95 کروڑ سے زائد اور تھا کوٹ حویلیاں سیکشن میں 6 ارب 70 کروڑ سے زائد کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں۔
آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان موٹر ویز پرتعمیراتی کام کےدوران اسکوپ میں کمی کی گئی تاہم منصوبوں کی لاگت میں کمی نہ لائی گئی۔ کنٹریکٹر کی جانب سے پراجیکٹ کے سکوپ میں کمی پر رقم بچانے کے باوجو د این ایچ اے کو واپس نہیں کی گئی، یہ اضافی رقم ریکور کی جائے، رپورٹ کے مطابق ستمبر 2018میں این ایچ اے کو اضافی ادائیگیوں کے سلسلے میں آگاہ کیا گیا، لیکن این ایچ اے نے جواب دیا کہ کنٹریکٹر ڈیزائن کے مطابق کام کرنے پر پوری رقم لینے کا مجاز ہے۔
آڈٹ نے این ایچ اے کا جواب مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اضافی رقم ریکور کی جائے، ترجمان این ایچ اے مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ کسی منصوبے میں زائد ادائیگی ہوئی ہے توریکور کر کے قومی خزانے میں جمع کرائی جائے گی ، یہ منصوبے ای پی سی موڈ کے تھے جن میں لاگت پوری دینی پڑتی ہے ۔