کراچی میں لوٹ سیل، کے ڈی اے کے کرپٹ افسران نے سروس روڈ بھی بیچ دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sindh govt releses 500 million for 3 billion dues of retired KDA employees

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : ادارہ ترقیات کراچی کے سرجانی پروجیکٹ پر گزشتہ کئی سال سے راج کرنے والے ایکسیئن محسن رضا ، اینٹی انکروچمنٹ سیل کے شیخ کمال اور مظہر کو چیف انجینئر مبین صدیقی اور ڈائریکٹر لینڈ کے ڈی اے کی مکمل سرپرستی حاصل ہونے سے کرپٹ افسران نے سروس روڈ بھی فروخت کر دیا ۔

کرپٹ افسران نے سرجانی ٹاؤن سیکٹر 7C سیف المری گوٹھ کے سامنے بھاری رشوت لیکر 400گز پر باؤنڈری لگوادی جو کہ سروس روڈ کی جگہ مختص تھی۔مذکورہ افسران کو لینڈ اور انجینئرنگ محکموں کے سربراہ مکمل سپورٹ کر رہے ہیں۔

ایکسیئن محسن رضا کی سرپرستی میں شیخ کمال نے سرجانی ٹاؤن سیکٹر 4B ڈیمالش کی گئی موبائل مارکیٹ کو کلیئر نس دے دی ۔ اس موبائل مارکیٹ کو متعدد مرتبہ غیر قانونی اور قبضہ کی جگہ قرار دے کر نمائشی انہدامی کاروائی کی گئی تھی ۔

سرجانی ٹاؤن 4B موبائل مارکیٹ مین کے ڈی اے آفس کے سامنے چائنہ کٹنگ اور قبضہ قرار دی گئی موبائل مارکیٹ کو اب شیخ کمال قانونی اور جائز قرار دے رہے ہیں۔

یادرہے اس موبائل مارکیٹ کے خلاف 31 دسمبر 2019 کو انہدامی کاروائی کی گئی تھی ۔اس وقت انکروچمنٹ سیل کا سربراہ قاسم لمبا تھا جبکہ ایکسیئن محسن رضا، انکروچمنٹ افسرشیخ کمال اورمظہر سمیت تمام ٹیم موجود تھی ۔

سرجانی ٹاؤن پروجیکٹ میں عام شہریوں کے پلاٹوں پر قبضہ کرانے اور ان پر جعلی دستاویزات تیار کرنے کے ماہر شیخ کمال اور مظہر سمیت ایکسیئن محسن رضا بھی مبینہ طور پر ملوث ہیں۔

یہ کرپٹ ٹیم شہریوں کے بنے بنائے اور بسے بسائے گھر پر پہنچ کر ہتھوڑے چلا دیتی ہے اور رہائشیوں کو ڈرا دھمکا کر ہزاروں روپے بھتہ وصول کر لیا جاتا ہے ۔

لینڈ مافیا کے ساتھ ساز باز کر کے انہیں شہریوں کے پلاٹ پر قبضہ کرا دیتے ہیں اور پھر قبضہ چھڑانے کے عوض لاکھوں روپے کی ڈیمانڈ کی جا رہی ہے۔

لینڈ مافیا کے قبضوں کی شکایت پر نمائشی کارروائی کر کے لوگوں کو بے وقوف بنایا جاتا ہے تاہم وہ قبضہ خالی نہی ہوتا بلکہ قبضہ مافیا کی ملی بھگت سے یہ ٹیم جعلی دستاویزات بنوا دیتی ہے ۔

اس ٹیم کو سرجانی تھانے کی بھی سرپرستی حاصل ہے اور علاقہ پولیس ہر کیس میں ان کی بھر پور حمایت کرتی ہے۔

مزید پڑھیں:حکومتی دعوئے جھوٹے نکلے، کراچی میں ہزاروں کورونا بیڈ خالی ہونیکا انکشاف

سرجانی کے مکینوں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ، وزیر بلدیات سندھ ، چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ ، اور سیکریٹری بلدیات سے فوری نوٹس لینے اور سرجانی میں کافی عرصہ سے بار بار تعینات ہونے والوں کو یہاں سے کہیں اور تبادلے کا مطالبہ کیا ہے۔

Related Posts