کورونا وائرس انسانی آنکھ میں تا دیر زندہ رہ سکتا ہے۔طبی تحقیق میں انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا وائرس انسانی آنکھ میں بھی زندہ رہ سکتا ہے۔طبی تحقیق میں انکشاف
کورونا وائرس انسانی آنکھ میں بھی زندہ رہ سکتا ہے۔طبی تحقیق میں انکشاف

طبی تحقیق سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ کورونا وائرس انسانی آنکھ میں بھی آسانی سے زندہ رہ سکتا ہے جبکہ یہ انکشاف رواں برس مارچ کے دوران وائرس کے مریضوں میں پائی گئی نئی علامات پر تحقیق سے سامنے آیا۔

عام طور پر کورونا وائرس کے مریض نزلہ، کھانسی، بخار اور سانس لینے میں تکلیف محسوس کرتے ہیں، تاہم مارچ کے دوران کورونا وائرس کے ایسے مریض دیکھنے میں آئے جن کی آنکھیں وائرس کے باعث سرخ یا گلابی رنگ کی دکھائی دیتی تھیں۔

آنکھ جیسے حساس مقام پر وائرس کی موجودگی سے کورونا وائرس کے مریض آشوبِ چشم جیسے مرض کا شکار دکھائی دیتے ہیں جبکہ ماہرین نے جب کورونا وائرس کی مریض ایک خاتون کی آنکھوں کا معائنہ کیا تو پتہ چلا کہ 21 روز تک کورونا وائرس نے اس کی آنکھوں کو مسکن بنائے رکھا۔

محققین کے مطابق اگر آنکھ کے علاوہ باقی جسم میں کورونا وائرس موجود نہ ہو تو یہ جسم کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا، تاہم آنکھوں کو معمولی مسائل ہوسکتے ہیں تاہم دیگر جسمانی اعضاء کے مقابلے میں وائرس آنکھوں میں تادیر زندہ رہ سکتا ہے۔

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کوئی بھی شخص جو بظاہر تندرست نظر آتا ہو، اس کی آنکھوں میں کورونا وائرس ہوسکتا ہے  جبکہ اس کے جسم میں کورونا وائرس کی کوئی بھی علامات ظاہر نہ ہوئی ہوں جبکہ یہ وائرس چین کی ایک 65 سالہ خاتون کو الگ طریقے سے متاثر کرچکا ہے۔

کورونا وائرس کی تشخیص ہونے کے باوجود بوڑھی خاتون کے جسم میں وائرس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئیں جبکہ وائرس نے ان کی آنکھوں کو متاثر کیا جبکہ اٹلی سے چین کے شہر ووہان پہنچنے والی خاتون کے جسم میں وائرس کی موجودگی کا پتہ چین پہنچنے کے بعد چلا۔ 

Related Posts