کورونا وباء، پاکستان کو بھارت کے تجربہ سے سیکھنے کی ضرورت ہے،میاں زاہد

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان میں گندم کا بحران،بھارت سب سے سستا آپشن ہے،میاں زاہدحسین
پاکستان میں گندم کا بحران،بھارت سب سے سستا آپشن ہے،میاں زاہدحسین

کراچی:ایف پی سی سی آئی کے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا چونکہ پاکستانیو ں نے کرونا(SOP)پر عمل درآمد نہیں کیااس لئے پاکستا ن کو بھارت کے تجربہ سے سیکھتے ہوئے وباء کے بے قابو ہونے سے قبل لاک ڈاؤن کردینا چائیے ورنہ اسکی بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

دنیا میں سب سے زیادہ ویکسین پیداکرنے والے پڑوسی ملک میں حکومت نے لاک ڈاؤن میں تاخیر کی جبکہ آبادی کے بڑے حصے نے حفاطتی اقدامات پر سنجیدگی نہیں دکھائی جس کا نتیجہ سب سے سامنے ہے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کو انسانی زندگی سے زیادہ اہمیت نہیں دی جا سکتی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان انسانی ہمدردی کی بنیاد پربڑے شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن کرنے میں اس لئے تامل کر رہے ہیں کہ اس سے غریب اور دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہو گا۔

جبکہ حکومت کے پاس غریب عوام کو ریلیف دینے کے وسائل بھی نہیں ہیں تاہم جن شہروں میں وباء کی تباہ کاریاں بڑھ گئی ہیں وہاں کرونا(SOP)پر100% یا فوری لاک ڈاؤن کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔

حکومت فوری طور پر کاروباری مراکز، شاپنگ مالز، غیر اہم خدمات اورپبلک ٹرانسپورٹ بند کرے جبکہ تعلیمی اداروں کی مکمل بندش کا اعلان کرے تاکہ صحت عامہ کے رہے سہے انفراسٹرکچر کو بچایا جا سکے۔

ملک میں آکسیجن کی بڑھتی ہوئی قلت اور آسمان سے باتیں کرتی ہوئی قیمتوں پر قابو پایا جائے تاکہ اس اہم گیس کی قلت سے صحت عامہ کا ایسا سنگین بحران پیدا نہ ہو جیسا کہ پڑوسی ملک میں ہوا ہے۔

سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں بستر تیزی سے بھر رہے ہیں اور انکی استعداد بھی جلد ختم ہونے والی ہے مگر عوام کی بڑی تعداد کا رویہ اب بھی غیر سنجیدہ ہے اور وہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کر رہے ہیں تاکہ تباہی کو روکا جا سکے۔

جب تک عوام وائرس کے سلسلہ میں رہنما اصولوں کو نظر انداز کرتے رہیں گے حکومت کچھ بھی نہیں کر پائے گی، تاہم سڑکوں اور بازاروں میں فوج کی موجودگی سے صورتحال میں کچھ بہتری کا امکان ہے اور اگر ماسک نہ پہننے والوں کو مو قعہ پر بھاری جرمانہ کیا جائے اور سخت سز ا دی جائے تو لوگ زیادہ محتاط ہو جائیں گے۔

Related Posts