کراچی میں بے ضمیر لوگوں نے شہر بھر کے مردار جانوروں سے کوکنگ آئل، صابن اور جانوروں کی فیڈ دوبارہ تیار کرنا شروع کردی ہے جس کیلئے محمود گوٹھ میں کھلے آسمان کے نیچے گودام کا قیام عمل میں لایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق شہرِ قائد میں سکھن تھانے کی حدود میں محمود گوٹھ کے علاقے میں کھلے آسمان کے نیچے بڑا گودام قائم کیا گیا ہے جہاں لاتعداد مردہ جانوروں کی کئی روز پرانی باقیات اور گندگی کے ڈھیر پڑے ہیں جنہیں مزدور کاٹ کر مختلف عضو اور خون کو الگ الگ کاموں میں استعمال کرنے میں مصروف ہیں۔
باخبر ذرائع سے معلوم ہواہے کہ مردہ جانوروں کے خون کو پکایا جارہا ہے جس میں ملاوٹ کرکے مچھلی اور مرغیوں کی فیڈ تیار کی جارہی ہے جو کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع اور شہروں میں موجود مچھلی اور پولٹری فارمز کو فروخت کیا جائے گا۔
دوسری جانب مردہ جانوروں کی چربی سے گھی اور تیل تیار کر کے کے اسے ڈبے میں پیک کیا جارہا ہے جو شہرکے ہوٹلوں اور کریانہ اسٹورز میں فروخت کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کپڑے دھونے کا صابن بھی تیار کرکے مختلف ناموں سے بازاروں میں فروخت کیا جاتا ہے۔
اس گھناؤنے کاروبار کو شہر کی بعض اہم شخصیات کی سرپرستی حاصل ہے۔ آبادی سے دور سنسان علاقے میں یہ مذموم کاروبار 3 سال قبل بھی عروج پر تھا جسے ذرائع ابلاغ میں خبروں کی اشاعت کے بعد روک دیا گیا تاہم اب یہ کاروباردوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سکھن تھانے نے کاروبار شروع کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جبکہ شریعت کے مطابق مردار جانوروں کا کسی بھی صورت میں استعمال حرام ہے۔ طبی ماہرین بھی گلے سڑے بدبودار جانوروں کو انتہائی مضرصحت قرار دیتے ہیں اس لیے یہ کاروبار شہریوں کی صحت اور ایمان سے کھیلنے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں ناجائز تجاوزات کا کرایہ وصول کیا جانے لگا