لاہور موٹروے زیادتی کیس کے مجرم عابد ملہی اور شفقت بگاکو سزائے موت سنادی گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Motorway rape case

لاہور: انسدادِ دہشت گردی عدالت نے لاہور سیالکوٹ موٹروے زیادتی کیس میں عابد ملہی اور شفقت بگاکو سزائے موت سنادی، انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج ارشد حسین بھٹہ نے موٹروے زیادتی کیس کا محفوظ فیصلہ سنادیا، دونوں مجرموں کو 14 ، 14 سال قید بھی کاٹنا ہوگی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج ارشد حسین بھٹہ نے کیمپ جیل میں کیس کی سماعت کی۔عدالت میں ٹرائل کے دوران 40 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔مقدمہ میں ملوث ملزمان عابد ملہی اور شفقت بگا کے 342 کے بیان پر وکلا کی جرح مکمل ہوگئی تھی جبکہ عدالت نے پراسیکوشن کو حتمی دلائل کے لیے 20 مارچ کے لیے طلب کر لیا تھا۔ملزمان اپنے بیان میں وقوعہ سے منحرف ہوگئے تھے، عدالت نے مقدمہ کے تمام گواہوں کا بیان قلمبند کرکے ملزمان کے بیان قلمبند کیے۔

دوران سماعت زیادتی کیس کی متاثرہ اور مدعی کا بیان بھی قلمبند کیا گیا تھا، متاثرہ خاتون نے تین گھنٹے سے زائد جیل میں موجود رہ کر بیان قلمبند کروایا تھا، جبکہ شناخت پریڈ کے دوران بھی متاثرہ خاتون نے ملزم کو شناخت کرلیا تھا۔واضح رہے کہ موٹر وے زیادتی کیس کا واقعہ ستمبر 2020 میں پیش آیا تھا۔

ملزمان نے لاہورسیالکوٹ موٹروے پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔اس کیس کے شریک ملزم شفقت بگاکو دیپالپور سے گرفتار کیا گیا جبکہ مرکزی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے۔

عابد ملہی ایک ماہ تک فرار رہنے کے بعد 13 اکتوبر کو لاہور کے قریب مانگا منڈی سے گرفتار ہوا، عابد ملہی نے پولیس کے فراہم کردہ نمبر اور فون پر اپنی اہلیہ سے رابطہ کیا تھا، جب وہ اپنی اہلیہ سے ملنے آیا تو پولیس کے سادہ لباس اہلکاروں نے اسے دھر لیا۔

مزید پڑھیں: 4 سالہ بچی سے زیادتی، اب بھی معاشرہ جاگے گا یا نئے سانحے کا انتظار ؟

ملزم عابد نے تفتیشی حکام کو بتایا تھا کہ میں، شفقت اور بالا مستری 9 ستمبر کو واردات کے ارادے سے کورول گاؤں سے نکلے تھے، بالا مستری راستے سے واپس چلا گیا جبکہ میں اور شفقت کورول جنگل کی طرف چلے گئے۔

ملزم کے مطابق جنگل میں دو، تین ٹریکٹر ٹرالی والوں کو لوٹا، پھر موٹر وے پر گاڑی کھڑی دیکھی جس کے انڈیکٹر روشن تھے، وہاں پہنچے تو خاتون کو دیکھ کر گاڑی سے نکلنے کا کہا، خاتون کے انکار پر گاڑی کا شیشہ توڑا اور اسے زبردستی باہر نکالا۔

ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ خاتون سے گھڑی، زیورات اور رقم لوٹنے کے بعد اسے مو ٹروے سے نیچے جانے کو کہا، اس نے انکار کیا تو اس کے بچوں کو نیچے لے گئے۔

ملزم عابد ملہی کے مطابق خاتون بچوں کو بچانے آئی تو اسے زیادتی کا نشانہ بنایا، کچھ دیر بعد ڈولفن اہلکاروں نے آ کر فائرنگ کی تو ہم فرار ہو گئے تھے، جس کے بعد میں ننکانہ اور شفقت دیپالپور چلا گیا تھا۔

Related Posts