بااختیار خواتین معاشرے کا اہم جز کے عنوان سے مکالمے کا انعقاد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بااختیار خواتین معاشرے کا اہم جز کے عنوان سے مکالمے کا انعقاد
بااختیار خواتین معاشرے کا اہم جز کے عنوان سے مکالمے کا انعقاد

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:چکرا گوٹھ جیسے علاقے کے نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں لانا اور خواتین کو معاشی طور پر مستحکم بنانے کیلئے آگاہی سیشن منعقد کرنا واقعی ایک مثبت قدم ہے ان خیالات کا اظہار مقررین نے برادری پیس ٹیم اور MAD اسکول کے تعاون سے مکالماتی نشست”بااختیار خواتین معاشرے کا اہم جز” میں کیا جو کہ چکراگوٹھ کورنگی کے مقامی ہال میں منعقد کی گئی تھی۔

تقریب کی مہمان خصوصی شہر قائد کی نامور و متحرک خاتون سیاستدان سبہین غوری تھیں جبکہ مکالماتی نشست میں پاکستان فیڈرل کونسل آف کالمسٹ خواتین ونگ کی صدر شاہانہ جاوید، صحافی و اینکر پرسن خدیجہ راٹھور، کاروباری خاتون میر سندس اور سوشل میڈیاایکٹوسٹ نصرت سحر نے اظہار خیال کیا۔

مہمان خصوصی سبہین غوری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ جان کر انتہائی خوشی ہوئی کہ یہ پروگرام ترتیب دینے والے چکرا گوٹھ کے نوجوانوں کو برادری پیس ٹیم نے ٹریننگ دے کر اس قابل بنایا کہ وہ خود سے یہ پروگرام ترتیب دینے کے قابل ہوئے،چکرا گوٹھ جیسے علاقے کے نوجوانوں کو اس طرح کی مثبت سرگرمیوں میں لانا واقعی ایک اچھا اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑھ کر یہ کہ ان نوجوانوں نے خواتین کو بااختیار اور معاشی طور پر مستحکم بنانے کیلئے جو فری لانس اور ڈیجیٹل میڈیا بابت معلومات پیش کیں وہ لائق تحسین ہے۔ پاکستان فیڈرل کونسل آف کالمسٹ خواتین ونگ کی صدر شاہانہ جاوید نے مکالمے کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہر ترقی پسند قوم اپنی خواتین کو سماجی و اقتصادی ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل کرنا چاہتی ہے۔

کیوں کہ کسی بھی قوم کا مستقبل اُس وقت تک تاب ناک نہیں ہو سکتا، جب تک اس مُلک کی خواتین کے پاس اس حد تک مناسب مہارت موجود نہ ہو،ان کا مزید کہنا تھا کہ اس پروگرام کو چکرا گوٹھ کے بچے بچیوں نے بہترین انداز میں پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ علم ہی وہ طاقت ہے جو جہل کا مقابلہ کرسکتی ہے آج کی اہم ضرورت بچیوں کو تعلیم دلانا ہے۔ صحافی و اینکر پرسن خدیجہ راٹھور نے کہا کہ میڈیا ایک ایسا پلیٹ فارم جہاں سے آپ کی آواز ایونوں تک پہنچتی ہے،اگر خواتین صحافت میں آنا چاہتی ہیں تو ضرور آئیں مگر اس سے پہلے حالات حاضرہ اور اپنے ارد گرد کے ماحول پر کڑی نظر رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دور مقابلے کا دور ہے اور کسی کو بھی شکست صرف و صرف اپنی عقل و علم سے ہی دی جاسکتی ہے۔ کاروبای خاتون میر سندس کا کہنا تھا کہ خواتین جو کرناچاہتی ہیں وہ کام کریں، عورت کو معاشی طور پر مستحکم کئے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔

سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نصرت سحر کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے لڑکیوں کے گھر والوں کو ان کا ساتھ دینا چاہئے، برادری پیس ٹیم کے ظہیر ظرف نے بتایا کہ برادری پیس ٹیم کراچی کی جانب سے چھ علاقوں سے 84نوجوانوں کو منتخب کرکے معاشرے میں امن رواداری، ثقافتی ہم آہنگی عدم برداشت اور خواتین کو بااختیار بنانے پر گزشتہ چار ماہ سے کام کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: مدرسہ مظہرالعلوم حمادیہ میں تکمیل قرآن کی سالانہ روح پرور تقریب کا انعقاد

چکرا گوٹھ بھی ان چھ علاقوں میں سے ایک ہے اور یہاں کے نوجوانوں کے کمیونٹی سے اتنی بڑی تعداد میں خواتین کو پروگرام میں لاکر یہ ثابت کردیا کہ ہماری محنت رنگ لارہی ہے۔

Related Posts