دشمن کے مذموم عزائم کو بھانپتے ہوئے پاکستان بحریہ نے اپنے جنگی بحری جہاز مخصوص سمندری مقامات پر تعینات کر دیے ہیں۔
پاکستان بحریہ کا کہنا ہے کہ وہ دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
ترجمان بحریہ پاکستان کے مطابق بھارتی طیارہ بردار بحری جہاز اور دیگر جنگی جہازوں پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔
اگرچہ بھارتی بحریہ کی موجودہ صلاحیتوں کے تناظر میں اس کی تعیناتی بظاہر فطری معلوم ہوتی ہے مگر یہ پاکستان پر کسی خاطر خواہ اثر کا باعث نہیں بنے گی۔
برطانوی اخبار کی اُس رپورٹ کے جواب میں جس میں بھارتی جنگی بیڑے کی پیش قدمی کا دعویٰ کیا گیا تھا، ترجمان پاکستان بحریہ نے کہا کہ یہ بھارت کے ناکام پروپیگنڈے کا تسلسل ہے جس کے تحت گزشتہ رات کراچی بندرگاہ پر حملے کا مضحکہ خیز دعویٰ بھی کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق بھارتی میزائل کی رینج سے متعلق بھی غلط فہمیاں پھیلائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان بحریہ دشمن کے کسی بھی اقدام کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
پاکستان بحریہ کے ترجمان نے کہا کہ اگر بھارتی بحریہ نے پاکستان پر بری نظر ڈالنے کی کوشش کی تو اُسے بحیرہ عرب میں غرق کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت نے اپنے جنگی بحری جہازوں، جن میں سپرسونک کروز میزائل موجود ہیں، کو کراچی بندرگاہ کو نشانہ بنانے کے لیے پاکستان کی طرف روانہ کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارت نے طیارہ بردار بحری جہاز، ڈسٹرائرز، فریگیٹس اور آبدوز شکن بحری جہاز روانہ کیے ہیں، جو اس وقت پاکستانی ساحل سے 300 سے 400 ناٹیکل میل کے فاصلے پر ہیں۔ ان میں بعض جہاز مبینہ طور پر روسی ساختہ براہموس میزائلوں سے لیس ہیں۔
ترجمان پاکستان بحریہ نے اس نمائندے سے گفتگو میں مزید کہا کہ جیسے پاک فضائیہ نے دشمن کو مکمل طور پر شکست دی اور دشمن اپنے تباہ شدہ طیاروں کا ملبہ میڈیا کو دکھانے سے کتراتا رہا، ویسے ہی بحریہ پاکستان، جو فوج کا دوسرا بازو ہے، اپنی صلاحیتیں دکھانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے حوالے سے سیکورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اس وقت کوئی بھارتی بحری جہاز پاکستان کے اتنے قریب موجود نہیں کہ وہ براہِ راست کوئی کارروائی کر سکے اور تمام ساحلی شہر اور تجارتی راستے مکمل طور پر محفوظ ہیں۔