کراچی: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضیا القیوم کو عارضی بنیادوں پر جامعہ اُردو کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا تھا، قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر ضیا القیوم کو عارضی طور پر روز مرہ کے امور کی انجام دہی کے لیئے اُردو یونیورسٹی میں وائس چانسلر بنایا گیا تھا، جنہوں نے آتے ہی مختلف انتظامی تبدلیاں کی ہیں، جس میں انہوں نے کرنل ریٹائرڈ افتخار کو جامعہ اُردو میں تعینات کیا ہے اور انہیں بیک وقت تین اہم ذمہ دریاں تفویض کی ہیں۔
وائس چانسلر کے حکم پر پی اینڈ ڈی کے ڈائریکٹر محمد صدیق کو ہٹا کران کا چارج بھی کرنل ریٹائرڈ افتخار کو دیا گیا ہے، جب کہ گلشن کیمپس کے ڈاکٹرراؤ توقیر نے کئی روز قبل عہدہ سے معذرت کی تھی اور استعفیٰ دیا تھا جس کو قبول نہیں کیا گیاتھا۔
تاہم وائس چانسلر نے جیسے ہی کرنل (ر)افتخار کو تعینات کیا ا سکے بعد کیمپس انچارج کا چارج بھی انہیں دے دیا گیا۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر زرینہ کو باغبانی کے شعبہ کی نگرانی سے ہٹا کر باغات اور مالیوں کا انچارج بھی کرنل (ر)افتخار کو بنا دیا گیا ہے۔جب کہ سویپر زکی نگرانی بھی طارق زمان سے لیکر کرنل (ر)افتخار کوذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔
ادھر معلوم ہوا ہے کہ جامعہ اُردو کے گلشن کیمپس میں بی ایس سی بلاک کے واٹر پمپنگ اسٹیشن میں موٹر اور جنریٹر کی 50ہزار روپے مالیت کی تار چوری کر لی گئی، جس کے بعد جامعہ کی پانی کی عدم سپلائی کے خدشہ کے پیش نظر ہنگامی بنیادوں پر 50سے 60ہزار روپے مالیت کی تار منگوا کر سپلائی بحال کی گئی۔
تار کو چوری کرنے والوں کے حوالے سے تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے،تار کی چوری جامعہ کی سیکورٹی، کیمپس انچارج کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے؟۔
مزید پڑھیں: جامعہ اردو میں APMSO کے طلبہ کا اساتذہ کو زدوکوب کرنے کا انکشاف