کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا اسکولوں کیلئے فرنیچر کی خریداری میں تاخیر پر ناراضگی کا اظہار ، فرنیچر کی خریداری کیلئے عدالت کی طرف سے روکے جانے کا انکشاف سامنے آگیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں محکمہ تعلیم کی ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے جائزہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اجلاس میں وزیر تعلیم سعید غنی، چیف سیکریٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی، پرنسپل سیکریٹری، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن، سیکریٹری کالجز، ممبر پی اینڈ ڈی اور دیگر شریک ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اس موقع پر کہاکہ مالی سال ختم ہونے سے پہلے تمام محکموں کی ترقیاتی اسکیموں کی کارکردگی کا کل سے جائزہ لینا شروع کیا ہے،اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی کل 296 اسکیمیں 13150 ملین روپے کی لاگت سے شروع کی گئی ہیں۔
اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ حکومت نے ابتک 7289.039 ملین روپے جاری کئے ہیں، کل جاری کردہ فنڈز کی یوٹیلائیزیشن 4598.039 ملین روپے ہے، اس حساب سے 63 فیصد فنڈز کی یوٹیلائیزیشن کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:سندھ حکومت کا کورونا ویکسین نہ لگوانے والے ہیلتھ ورکرز کو برطرف کرنیکا فیصلہ
وزیراعلیٰ سندھ نے اسکولوں کیلئے فرنیچر کی خریداری میں تاخیر پر ناراضگی کا اظہار کیا، وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ فرنیچر کی خریداری پر عدالت کی طرف سے روکا گیا ہے،2 بلین روپے کی لاگت سے 12 اضلاع میں گرلز پرائمری اسکول کو اپ گریڈ کرکے ایلیمینٹری بنانا ہے۔
460 اسکولوں کو پرائمری اسکول سے مڈل اسکول کے طور پر 1.3 بلین روپے کی لاگت سے اپ گریڈ کرنا ہے، ان اضلاع میں میرپورخاص، بدین، ٹنڈوالہیار، حیدرآباد، جامشورو، شہید بینظیرآباد، دادو، لاڑکانہ، خیرپور، سکھر، گھوٹکی اور شکارپور شامل ہیںجبکہ 230 مڈل اسکولوں میں 525 ملین روپے کی لاگت سے کمپیوٹر ایجوکیشن شروع کرنی ہے۔
Karachi: (March 26th, 2021) Sindh Chief Minister Syed Murad Ali Shah presides over a meeting to review development portfolio of education department at CM House. pic.twitter.com/gTzWjoJmvA
— CMHouseSindh (@SindhCMHouse) March 26, 2021