کراچی میں تجاوزات کی آڑ میں چرچ مسمار، مسیحیوں کی ملبے پر عبادت

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Church demolished during anti-encroachment drive in Karachi

کراچی: شہر میں تجاوزات کیخلاف جاری آپریشن میں شہر ی انتظامیہ نے چرچ بھی مسمار کردیا، مسیحی عوام نے کھلے آسمان تلے ملبے پر عبادت کی۔

ذرائع کے مطابق گجر نالہ پر تجاوزات ختم کروانے کے نام پرصادق نگر میں واقع سینٹ جوزف کیتھولک چرچ کاپہلے ایک حصہ گرایا گیا جبکہ بعد میں مزید حصہ مسمار کردیا گیاہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چرچ مسمار ہونے کی وجہ سے مسیحی عوام نے کھلے آسمان تلے ملبے پر عبادت کی اور حکومت سے عبادت گاہوں کے خلاف کارروائیاں فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے گجر نالہ تجاوزات آپریشن کیس میں سندھ حکومت اور کمشنر کراچی سے پالیسی طلب کرلی ہے۔

پیر کو جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس محمد فیصل کمال عالم نے پر مشتمل دو رکنی بینچ نے گجر نالہ تجاوزات آپریشن کیس میں محمد سلمان کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ گجر نالہ تجاوزات آپریشن میں میرے موکل کے 3 گھر توڑے گئے۔ جسٹس عرفان سعادت خان نے ریمارکس دیئے کہ ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل صاحب کیا ان متاثرینِ کے لیے کوئی بیل آؤٹ پلان ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں اسلامو فوبیا کون ختم کریگا ؟

لیاری ایکسپریس والوں کو متبادل پلاٹس دیئے تو ان بیچاروں کے لیے بھی کچھ کریں۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ سندھ حکومت سے پوچھ کر ہی پالیسی بتا پاؤں گا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بتایا جائے گجر نالہ متاثریں کے لیے کیا پالیسی طے کی گئی؟ کیا گجر نالہ متاثرین کو متبادل پلاٹ دیئے جائیں گے یا معاوضہ؟ سندھ حکومت نے اگر کوئی پالیسی بنائی ہے تو بتائے۔ عدالت نے سندھ حکومت اور کمشنر کراچی سے 15ستمبر تک پالیسی طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

Related Posts