نئی دہلی: بھارت میں اقلیتی غیر محفوظ ہوگئیں، مشتعل ہجوم نے چرچ کو بھی نہ بخشا، توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں نہ صرف چرچ کی عمارت کو نقصان پہنچا بلکہ ایک شخص زخمی بھی ہوگیا۔
اس حوالے سے بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ مٹیالہ روڈ پر حال ہی میں قائم کیے گئے چرچ پر مشتعل افراد نے اُس وقت حملہ کیا جب وہاں پہلی بار دعائیہ تقریب کی جا رہی تھی۔
چرچ میں عبادت کے لیے آنے والوں اور مشتعل ہجوم کے درمیان تکرار لڑائی جھگڑے تک جا پہنچی جس میں چرچ کو نقصان پہنچا اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔
چرچ میں عبادت کیلیے آنے والوں نے بتایا کہ یہ عارضی عبادت گاہ ہے جب کہ مشتعل ہجوم نے کہا کہ چرچ کو بعد میں مستقل طور پر تعمیر کردیا جائے گا۔ جس کے بعد یہ مسئلہ پولیس تک پہنچا۔
پولیس ذرائع کے مطابق مقامی شرپسندوں کے ایک گروپ نے گودام کو چرچ میں منتقل کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے عبادت کے لیے آنے والوں کو روکا جس پر بات بڑھ گئی اور جھگڑا شروع ہوگیا۔
چرچ میں عبادت کے لیے آنے والوں پر پولیس نے کورونا پابندیوں کی خلاف ورزی پر کیس رجسٹرڈ کرلیا، جب کہ دوسرے گروپ پر چرچ پر حملے اور تھوڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کیا گیا۔
مزید پڑھیں: دُنیا بھر میں کیمیائی ہتھیاروں کے نقصانات پر آگہی کاعالمی دن