قانون کے مطابق فیصلے کرتا رہوں گا، قانون شکنی کرنے کی اجازت کسی نہیں ،چیف جسٹس

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

EX-CJP GULZAR AHMED SEEKS FOOLPROOF SECURITY FROM GOVT

میرپورخاص : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ میرپورخاص میں ہائی کورٹ، یونیورسٹی سمیت دیگر سہولیات فراہم کرے ۔ میرپورخاص ایک تاریخی شہر ہے ، تجاوزات پورے پاکستان کا مسئلہ ہے ۔

کراچی میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل ہوا ، اپنے فرائض کو آئین اور قانون کے مطابق ادا کرتا ہوں اور عوامی حقوق دلانے کے لیے آئین اور قانون کی حدود میں کام کرتے ہیں۔ میں قانون کے مطابق فیصلے کرتا رہوں گاکسی کو قانون شکنی کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے میرپورخاص بار ایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سپریم کورٹ کے جسٹس مقبول باقر، جسٹس فیصل عرب، جسٹس سجاد علی شاہ،جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس ندیم اختر، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ، جسٹس صلاح الدین پنہور، جسٹس عبدالمالک گدی، جسٹس خادم حسین، جسٹس فیصل کمال عالم، جسٹس خادم حسین تنیو، جسٹس عدنان الکریم،جسٹس عدنان اقبال چودھری ، جسٹس اقبال کلہوڑو، میرپورخاص ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر جان علی جونیجو، مختلف اضلاع کے سیشن ججز اور وکلا بڑی تعداد میں موجود تھے ۔

گلزار احمد نے کہا کہ ملک میں کسی کو قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جاسکتی، خواہش ہے کہ لوگ قانون کے مطابق اور عزت سے زندگی گزاریں۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ مجھے یہاں آکر بڑی خوشی ہوئی، یہ ایک تاریخی موقع ہے کہ آج یہاں سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے ججز اور وکلا موجود ہیں ۔ میرپور خاص کے آم اور کپاس بہت مشہور ہیں۔

میرپورخاص کے لیے اسپیشل ججز کی ضرورت ہے تو ان کو ضرور تعینات کیا جائے۔ یہاں بینکنگ کورٹ کی بھی ضرورت ہے ۔ میرپورخاص میں بینکنگ کورٹ کا قیام کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔ یہاں اینٹی کرپشن کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ بینچ کے قیام پر بھی غور کیا جاسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خواہش ہے لوگوں کی زندگی سماجی انصاف اور سہولیات کے ساتھ بسر ہو، یہ تمام چیزیں حکومتی اداروں کو فراہم کرنا چاہئیں۔ تقریب سے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی شیخ نے بھی خطاب کیا۔

میرپورخاص ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر جان علی جونیجو نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے کہ آپ ہمارے درمیان موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: 6 ماہ میں سرکلر ریلوے بحال نہ ہوئی تو وزیراعظم کو توہین عدالت نوٹس جاری کریں گے، چیف جسٹس

آپ نے ہمیشہ آئین اور قانون کے تحت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے فیصلے کیے ہیں۔ میرپورخاص سندھ کا چوتھا بڑا شہر ہے اور یہاں کے لوگوں کو انصاف کے حصول کے لیے حیدرآباد کا سفر کرنا پڑتا ہے ۔

میرپورخاص کے گردونواح کے اضلاع میں 50 لاکھ لوگ بستے ہیں، اس لیے میرپورخاص میں ہائی کورٹ بینچ اور یونیورسٹی قائم کی جائے ۔ تقریب سے عدنان خرم ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔

قبل ازیں چیف جسٹس نے بار کے نو منتخب عہدیداروں سے حلف لیا جبکہ مہمانوں کو سندھی ٹوپی اور اجرک کے تحائف پیش کیے گئے ۔ آخر میں مہمانوں کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا گیا۔

Related Posts