مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کو مزید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ لاہور کی ضلعی انتظامیہ سرکاری نرخنامے پر عمل درآمد کروانے میں ناکام نظر آتی ہے جس کی وجہ سے گوشت، مرغی، پھل، سبزیاں، اور دالوں سمیت دیگر ضروری اشیاء سرکاری نرخوں سے 25 سے 100 فیصد زیادہ قیمت پر فروخت کی جا رہی ہیں۔
مرغی کے نرخ میں 3 روپے فی کلو کمی کے بعد سرکاری قیمت 394-408 روپے فی کلو مقرر کی گئی لیکن مارکیٹ میں یہ 550-600 روپے فی کلو میں فروخت ہوئی۔ مرغی کے گوشت کی سرکاری قیمت 591 روپے فی کلو مقرر تھی لیکن اتوار کو یہ 700-1200 روپے فی کلو فروخت ہوا۔
نرم چھلکے والے آلو کی سرکاری قیمت 55-60 روپے فی کلو تھی لیکن یہ 100 روپے فی کلو فروخت ہوئے۔بی گریڈ آلو 48-52 روپے اور سی گریڈ آلو 40-43 روپے فی کلو مقرر تھے لیکن مارکیٹ میں قیمتیں اس سے کہیں زیادہ تھیں۔
پیاز کی سرکاری قیمت 112-120 روپے فی کلو مقرر تھی، مگر یہ 150-160 روپے فی کلو میں دستیاب رہا۔ٹماٹر کی قیمتوں میں بھی اسی طرح کے اضافے دیکھنے کو ملے۔ اے گریڈ ٹماٹر کی قیمت میں 55 روپے کمی کے بعد 118-130 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی لیکن یہ 200-220 روپے فی کلو میں فروخت ہوا۔
شملہ مرچ کی قیمت میں 40 روپے فی کلو کمی کے بعد سرکاری نرخ 172-180 روپے فی کلو تھا لیکن مارکیٹ میں یہ 220-80 روپے فی کلو میں بیچی جا رہی ہے۔
مرغی کی مارکیٹ میں گراں فروشی کا مسئلہ بدستور جاری ہے۔ نہ تو دکاندار سرکاری نرخ نامے آویزاں کرتے ہیں اور نہ ہی حکومتی نرخوں پر اشیاء فروخت کرتے ہیں۔ مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ دو ہفتوں سے جاری ہے۔ دکاندار حکومت پر ناقص نرخنامے جاری کرنے کا الزام عائد کر رہے ہیں، جس کے باعث گراں فروشی کی شکایات بڑھ گئی ہیں۔