سستے تیل کی تلاش

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کی سستی اور متبادل توانائی فراہم کرنے والی کوشش کو کچھ کامیابی ملی ہے۔

یہ اعلان وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کیا ہے کہ روس نے پاکستان کو خام تیل، پیٹرول اور ڈیزل رعایتی نرخوں پر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہمارے حکمرانوں کو سستے تیل کی افادیت کی سمجھ بوجھ ایک نازک موڑ پر آئی ہے کیونکہ جمود کا شکار معیشت اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے پاکستان معاشی محاذ پر شدید پریشانی کا شکار ہے۔

ایسے میں روس سے سستا تیل ملنے کی بات یقینا بہت اہمیت رکھتی ہے، تاہم اس حوالے سے اب تک ایسی کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے کہ ادائی کا طریقہ  کیا ہوگا اور تیل روس سے پاکستان کیسے پہنچے گا؟

روس سے تیل اور گیس کی خریداری ایک طویل عرصے سے جیو اکنامکس کے پس منظر میں زیر بحث ہے، چنانچہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور میں بھی اس پر بات کی گئی، مگر جلد ہی یوکرین تنازع نے آکر سب کچھ لپیٹ دیا اور بات اسی رو میں مزید آگے نہ بڑھ پائی۔

تاہم خان کے بعد شہباز شریف اتحادی حکومت کے وزیر اعظم بنے تو انہوں نے روس کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر توجہ دی اور اس سلسلے میں بین الاقوامی دباؤ کو مسترد کرکے روس کے ساتھ سستے تیل کی بات کو بھی آگے بڑھایا۔

پاکستانی وفد نے حال ہی میں اپنے دورہ روس میں روس سے مائع  قدرتی گیس (ایل این جی) کی درآمد کے امکانات کا بھی جائزہ لیا اور ساتھ ہی 372 ڈالر فی ٹن کے حساب سے 450,000 ٹن گندم کی درآمد کا آرڈر دیا۔

اسلام آباد کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے روسی وفد بھی مبینہ طور پر پاکستان کا دورہ کرنے والا ہے۔ روس کے ساتھ سستے تیل کے معاہدے سے پاکستان کو بہت مدد ملے گی کیونکہ ملک کو پہلے ہی ڈالر کی کمی کا سامنا ہے اور ماسکو کے ساتھ ایک با وقار اور با کفایت معاہدے سے بلا شبہ پاکستانی حکومت اور عوام کسی نہ کسی حد تک راحت کا سانس لینے کے قابل ہوں گے۔

Related Posts