عمران خان نے غیرآئینی اقدام پر مجبور کیا، انکار پر برطرف کردیا، چوہدری سرور

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دل پر پتھر رکھ کر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے۔چوہدری سرور
دل پر پتھر رکھ کر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے۔چوہدری سرور

لاہور: سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ ہم دل پر پتھر رکھ کر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے۔ مجھ پر ڈبل پلے کا الزام لگایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے 184 لوگوں میں سے کوئی شخص وزارتِ اعلیٰ کیلئے عمران خان کو پسند نہیں آیا۔ 2تاریخ کو مجھے عثمان بزدار کا استعفیٰ منظور کرنے کو کہا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، چند منٹ بعد اجلاس 6اپریل تک ملتوی

سابق گورنر چوہدری سرور نے کہا کہ وزیر اعظم نے مجھے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہر صورت 3 اپریل کو ہونا چاہئے۔ پرویز خٹک ایک کاغذ لے آئے کہ اس پر دستخط کرو۔ میں نے کہا یہ کیا ہے؟ اس پر لکھا تھا 2اپریل کو اسمبلی اجلاس بلایا جائے۔

پریس کانفرنس کے دوران چوہدری سرور نے کہا کہ میں نے اپنی ساری زندگی میں کوئی غیر آئینی کام نہیں کیا۔ میں استعفیٰ دے دیتا ہوں۔ جو مرضی غیر قانونی کام کروانا ہے نئے گورنر سے کروالو۔ پرویز خٹک نے مجھ پر الزامات لگانا شروع کردئیے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کے متعلق چوہدری سرور نے کہا کہ پرویز الٰہی میرے پاس آئے اور کہا کہ اگر اسمبلی اجلاس 2 اپریل کو نہیں ہوا تو میں جیت نہیں سکتا۔ میں نے وزیر اعظم سے کہا کہ سر یہ ہمیں ساڑھے تین سال سے بلیک میل کر رہے ہیں۔میں خوش نہیں ہوں۔ 

Related Posts