آخر کار پی ٹی آئی کی حکومت نے یوم آزادی سے ایک دن قبل بی آر ٹی پشاور منصوبے کا افتتاح کردیا۔ جہاں اگلے دو دنوں کے دوران بد انتظامی کے متعدد واقعات رونما ہوئے، جس نے اس احساس کو اجاگر کیا کہ آیا ہم جدید سہولیات کے مستحق ہیں یا نہیں۔
دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر نقل و حمل کے نظام کی جگہوں پر لوگوں کا ہجوم بھراہوتا ہے، روزانہ تقریباً پانچ ملین افراد لندن ٹیوب کا استعمال کرتے ہیں، اور اسی طرح بیجنگ، شنگھائی، ٹوکیو یا بینکاک میں میٹرو پر سفر کیا جاتا ہے۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے شہر پشاور میں پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے میٹرو بس کا نظام لا یا گیا ہے لیکن مسافروں کے ساتھ یہ سلوک انتہائی قابل مذمت ہے۔
بڑے ہجوم نے میٹرو اسٹیشن پر حملہ کرکے عوامی املاک کو نقصان پہنچایا، بہت سے لوگوں نے بغیر ٹکٹ خریدے سواری کی کوشش کی اور اندر جانے کے لئے خود کار دروازوں کے ذریعے اندرکود پڑے۔ یہاں تک کہ کچھ نے بسوں کو بھی نقصان پہنچایا، بسوں کی سیٹوں کے کور کو پھاڑ ڈالا گیا اور چھت پر چڑھنے کی کوشش کی، یہ سب کچھ اس منصوبے کے آغاز کے بعد صرف دو دن میں ہوا ہے۔
یوم آزادی کے موقع پر ایک اور واقعہ اس وقت پیش آیا کچھ افراد نے میٹرو اسٹیشن میں داخل ہونے کی کوشش کی اور جب انہیں روکا گیا تو انہوں نے سیکورٹی گارڈز کو تشدد کا نشانہ بنایا، یہ افراد اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے لیکن حملہ کر کے ان پر تشدد کیا گیا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے حملہ کرنے والے افراد گرفتار کرلیا ہے جبکہ اس واقعے کے ذمہ داروں کا سراغ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
حکومت کو میٹرو اسٹیشنوں کے داخلی دروازوں اور یہاں تک کہ خود کار دروازوں کے قریب بھی پولیس کوتعینات کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والوں کی موجودگی لوگوں کو زیادہ منظم برتاؤ کرنے پر مجبور کرسکتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ہم اس چیز کے عادی ہوچکے ہیں کہ جب تک ہمارے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے ہم سبق نہیں سیکھتے۔
اس طرح کے واقعات اُس وقت بھی دیکھنے میں آئے جب لاہور میٹرو بس کا افتتاح ہوا اور پھر اُس صورتحال پر قابو کیا گیا۔ملک کے شہروں میں تفریح اور عوامی تفریحات کے مقامات کی کمی ہے اور جس کے باعث جدید انفراسٹرکچر اور آمدورفت کے ذرائع کو بھی ایک تفریحی مقام کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم عوامی املاک کو نقصان پہنچائیں۔
بی آر ٹی پشاور جیسے منصوبے برسوں کی تاخیر اور اربوں خرچ کرنے کے بعد شروع کیے گئے ہیں۔ یہ منصوبہ ہمارے فائدے اور معیار زندگی کو بہتر بنانے اور شہر اور آس پاس کام کرنے والوں کی مدد کے لئیبنایا گیا ہے۔ اس کو غلط استعمال اور نقصان سے بچانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے اور ہمیں ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے کام کرنا چاہئے۔