پاکستان میں متوسط طبقہ، جسے اکثر معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے، کو مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے جو ان کی روزمرہ کی زندگیوں اور مستقبل کے امکانات کو متاثر کرتے ہیں۔ یہ چیلنجز اس اہم سماجی طبقے کی جدوجہد کے لیے ٹارگٹڈ پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
پاکستان میں متوسط طبقے کو درپیش ایک اہم مسئلہ مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح ہے۔ حالیہ برسوں میں خوراک، ایندھن اور رہائش جیسی ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جس سے متوسط طبقے کے بہت سے خاندانوں کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔ مہنگائی کا یہ دباؤ متوسط طبقے کی قوت خرید کو ختم کر رہا ہے، جس سے ان کے لیے مناسب معیار زندگی برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
بے روزگاری بھی متوسط طبقے کے لیے بہت چیلنجنگ مسئلہ ہے، تعلیم اور ہنر کے حامل ہونے کے باوجود متوسط طبقے کے بہت سے افراد کیلئے مستحکم اور اچھی تنخواہ والے روزگار کے مواقع حاصل کرنا مشکل تر ہوگیا ہے۔ ملازمت کے تحفظ کی کمی اور ترقی کے محدود امکانات متوسط طبقے میں معاشی اضطراب کا باعث بنتے ہیں، جو مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کرنے اور تعلیم یا رہائش میں سرمایہ کاری کرنے کی ان کی صلاحیت کو متاثر کرتے ہیں۔
ایک اور اہم تشویش صحت کی دیکھ بھال کا ناکافی ڈھانچہ ہے۔ متوسط طبقے کے خاندان اکثر سستی اور کم معیاری ہیلتھ سروسز تک رسائی کے لیے جدوجہد کرتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ طبی اخراجات اور دیگر ضروریات کو پورا کرنے کے درمیان مشکل انتخاب پر مجبور ہوتے ہیں۔ قابل رسائی معیاری ہیلتھ سروسز کی کمی متوسط طبقے پر برے طریقے سے اثر انداز ہوتی ہے، جس سے ان کی مجموعی صحت متاثر ہوجاتی ہے۔
تعلیم ایک اور شعبہ ہے جہاں متوسط طبقے کو چیلنجز کا سامنا ہے۔ اگرچہ تعلیمی انفراسٹرکچر میں بہتری آئی ہے، لیکن معیاری تعلیمی سہولتوں کا مہنگا ہونا اب بھی اس طبقے کیلئے ایک اہم مسئلہ ہے۔ ٹیوشن، کتابوں اور دیگر تعلیمی اخراجات کے بڑھتے ہوئے مسائل متوسط طبقے کے بہت سے طلباء کے لیے معیاری تعلیم تک رسائی کو محدود کر دیتے ہیں، چنانچہ متوسط طبقے کے بچے ایک محدود اسٹیج سے آگے تعلیم سے محروم ہوجاتے ہیں۔
مزید برآں متوسط طبقہ زندگی کی دیگر ضروریات کی تکمیل کیلئے بھی ناکافی وسائل کی مشکل سے دوچار ہے۔ یہ کمی نہ صرف روزمرہ کی زندگی کو متاثر کرتی ہے بلکہ متوسط طبقے کے گھرانوں کے مالی بوجھ میں بھی اضافہ کرتی ہے، یوں یہ طبقہ غربت کی طرف کھسک جاتا ہے۔
پاکستان میں متوسط طبقے کو درپیش مسائل کثیر جہتی اور ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جامع پالیسیوں کی ضرورت ہے جن کے ذریعے مہنگائی پر قابو پایا جائے، ملازمتیں پیدا کی جائیں، صحت کی سہولتیں عام کی جائیں، معیاری تعلیم ارزان اور آسان کردی جائے اور عوامی خدمات میں بہتری لائی جائے۔ متوسط طبقے کو بااختیار بنانا نہ صرف ان کی فلاح و بہبود کے لیے ضروری ہے بلکہ ملک کے پائیدار معاشی مستقبل کے لیے بھی ناگزیر ہے۔