افریقہ ریجن کے ساتھ تجارتی خلاء پر کرنے کا وقت آگیاہے، رفیق میمن

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Chairman PSATF Muhammad Rafique Memon addresses Islamabad Chamber

جوہانسبرگ :پاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن کے بانی چیئرمین محمد رفیق میمن نے کہا ہے کہافریقہ ریجن کے ساتھ تجارت کے خلاء کو پر کرنے کا وقت آگیاہے، افریقہ سے تجارت کے موجودہ خلاء کو پر کرنے کیلئے پاکستانی صنعت کاروں اور تاجروں کو میدان میں آنا ہو گا۔

افریقہ ٹریڈ کا وسیع سمندر ہے جہاں کئی ٹریلین ڈالرز کی ایکسپورٹ ہو سکتی ہیں، مارچ میں پاک افریقہ ٹریڈ سینٹر کا افتتاح کر کے پاکستانی چیمبرز اور بزنس کمیونٹی کو جنوبی افریقہ میں تمام سہولیات سے آراستہ پلیٹ فارم فراہم کر رہے ہیں۔

اسلام آباد چیمبر کے اراکین سنگل کنٹری نمائش اور ٹریڈ سیمینار میں شرکت کے ذریعے اپنی مصنوعات پورے سدرن افریقہ میں متعارف کرائیں، راولپنڈی چیمبر کے بعد اسلام آباد چیمبر کے ساتھ بھی ایم او یو سائن کریں گے تاکہ باہمی تجارت میں اضافہ ہو سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز پاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی زوم میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جنوبی افریقہ میں پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر عدنان جاوید بھی اس میٹنگ میں شریک تھے جبکہ اسلام آباد چیمبر کی نمائندگی نو منتخب صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر سردار یاسر الیاس کے ہمراہ نائب صدر عبدالرحمن خان کر رہے تھے۔

میٹنگ میں پی ایس اے ٹی ایف اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے ممبران بھی موجود تھے،محمد رفیق میمن نے کہاکہ PSATF کی بنیاد 2014 میں ڈالی گئی جس کا مقصد پاکستان اور ساؤتھ افریقہ کے درمیان بزنس میں اضافہ کرنا تھا، تاریخ میں پہلی بار پاکستان سے تجارتی وفود اور صنعت کار جنوبی افریقہ آئے اور انہیں پاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے مقامی مارکیٹ میں رابطے کی سہولیات ملیں۔

آج یہ ادارہ ایک تناور درخت کی شکل اختیار کرچکا ہے، 2018میں کامیاب ٹریڈ سیمینار کے انعقاد کے بعد اب سنگل کنٹری نمائش اور ٹریڈسیمینار۔۲ کرانے کا ارادہ ہے ، ہمارا مقصد پاکستانی مصنوعات کو افریقی مارکیٹ میں متعارف کرانا ہے تاکہ ہماری پروڈکٹس کو اپنے نام سے بیچنے والو ں کی حوصلہ شکنی ہو۔

قبل ازیں ہم نے گوجرانوالہ چیمبر، راولپنڈی چیمبر کے ساتھ میٹنگ کیں اور اب اسلام آباد چیمبر کو آن بورڈ لیا ہے،، انہو ں نے اسلام آباد چیمبر کے اراکین کو پیشکش کی کہ پی ایس اے ٹی ایف کے ٹریڈ سینٹر کے ممبر بنیں، ہمارا مکمل سیکریٹریٹ ان کی نمائندگی اور مارکیٹنگ کرے گااورہر قسم کی سہولیات فراہم کی جائیں گی، ہم اپنے ممبران اور مقامی خریداروں کے درمیان پل کا کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے اسلام آباد چیمبر کے صدر اور دیگر اراکین کو مارچ کے مہینے میں ٹریڈ سینٹر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ اس موقع پر جنوبی افریقہ کے علاوہ دیگر سات یا آٹھ ہمسایہ افریقی ممالک کے ٹریڈ اتاشی اور تجارتی نمائندے بھی موجود ہوں گے اور اس موقع پر پاکستانی مینوفیکچررز کے لئے اپنی پروڈکٹس پوری افریقی مارکیٹ میں لانچ کرنے کا بہترین موقع ہوگا۔

اسلام آباد چیمبر کے صدر سردار یاسر الیاس نے زوم میٹنگ بلانے پرپاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جنوبی افریقہ میں ٹریڈ سینٹر کے قیام پر مبارکباد دی، انہوں نے کہاکہ ہمارا مقصد ایک ہی ہے، ہم سب پاکستان کوآگے لے جانا چاہتے ہیں۔

پی ایس اے ٹی ایف کا تعاون ہمارے لئے کارآمد ہوگا، ہمارے پانچ سو سے زائد ممبران اور پنڈی چیمبر کے ارکان افریقی مارکیٹ میں بہترین مسابقتی نرخ دے سکتے ہیں،ڈپٹی ہائی کمشنر عدنان جاوید نے اس موقع پر پاکستانی برآمدکنندگان کو ہر قسم کا تعاون اور مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ، انہوں نے کہاکہ لک افریقہ پالیسی کے تحت موجودہ پاکستانی حکومت نے افریقی براعظم پر بھرپورتوجہ مرکوز کی ہے اور اس کے نتیجے میں پندرہ فیصد تک برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان کی خاتون تاجر سیّدہ آمنہ نے 8 امریکی اسٹیوی ایوارڈز جیت لیے

فیڈریشن ky سیکریٹر ی جنرل سلیم عبدالشکور نے کہاکہ ساؤتھ افریقہ گیٹ وے آف افریقہ ہے یہاں داخل ہونے کا مطلب پورے افریقہ میں انٹری ہے، ہم یہاں اوورسیز میں بیٹھ کر پاکستانی حکومت، تاجروں اور مقامی بزنس کمیونٹی کی معاونت کررہی ہے، جلد ہی یہاں پاک افریقہ ٹریڈ سینٹر فعال ہوجائے گا جس سے پاکستان کی لک افریقہ پالیسی کو بہت زیادہ فوائد حاصل ہوں گے۔

فیڈریشن زمبابوے ریجن کے صدر راجہ محمد الیاس ستی ، کوآرڈینیٹر برائے کے پی کے، اسلام آباد ممتاز خا ن یوسف زئی اور ،کوآرڈینیٹر برائے سندھ شکیل احمد شیخ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

Related Posts