خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام، چیئرمین BISE لاڑکانہ عہدے سے برطرف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام، چیئرمین BISE لاڑکانہ عہدے سے برطرف
خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام، چیئرمین BISE لاڑکانہ عہدے سے برطرف

لاڑکانہ: خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہونے پر صوبائی محتسب سندھ نے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (BISE) لاڑکانہ کے چیئرمین نسیم میمن کو عہدے سے برطرف کردیا۔

حکم نامے کے مطابق سماعت کے دوران معلوم ہوا کہ چیئرمین نسیم احمد میمن نے سرکاری اسکول کے پرنسپل کے طور پر اپنے گزشتہ دور میں اسکول ٹیچر شگفتہ شاہ کے ساتھ بدسلوکی کی، ڈرایا اور ذہنی اذیت میں مبتلا کیا۔

شگفتہ شاہ نے اس سلسلے میں 2017 میں وکیل سجاد احمد چانڈیو کے ذریعے شکایت درج کروائی تھی۔ صوبائی محتسب نے چیئرمین لاڑکانہ بورڈ پر تین لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔

شگفتہ شاہ نے 2017 میں ایڈووکیٹ سجاد احمد چانڈیو کے ذریعے اس سلسلے میں شکایت درج کروائی تھی۔ محتسب نے نوٹ کیا کہ ملزم میمن نے سماعت کے دوران شگفتہ شاہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو چیلنج نہیں کیا۔

بچوں کے جھگڑے میں ایک شخص کی بلے مار کر جان لے لی گئی

حکم میں کہا گیا ہے کہ ”یہ پتہ چلا ہے کہ میمن نے متعلقہ قانون کے مطابق اپیل کنندہ شگفتہ شاہ کو بدنام کیا ہے اور اس کے مطابق میمن کو فوری طور پر موجودہ چیئرمین BISE لاڑکانہ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے“۔

Related Posts